چینی کی قلت، قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں
sugar crisis Pakistan
فائیل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) راولپنڈی اور اسلام آباد میں چینی کی قلت خطرناک حد تک پہنچ گئی ہے۔ مقامی مارکیٹ ذرائع کے مطابق چینی مارکیٹ سے تقریباً غائب ہو چکی ہے۔

 حکام کی جانب سے تسلی دی جا رہی ہے لیکن راولپنڈی کی دکانوں میں چینی نایاب ہو چکی ہے، ہول سیل و ریٹیل دکاندار دونوں خالی اسٹاک کی شکایت کر رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ریٹیل مارکیٹ میں چینی کی قیمت فی کلو 190 سے 200 روپے تک پہنچ چکی ہے جبکہ ہول سیل مارکیٹ میں 50 کلو کا تھیلا 9,300 روپے تک فروخت ہو رہا ہے۔

یاد رہے کہ یہ قلت صرف راولپنڈی اور اسلام آباد تک محدود نہیں بلکہ اٹک، چکوال اور تلہ گنگ سے بھی ایسی ہی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

شوگر مل مالکان کا موقف ہے کہ اس بحران کی وجہ گوداموں میں چینی کی کمی اور سپلائی چین میں خلل ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا ہے اور گراں فروشی پر دکانداروں پر بھاری جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت اور شوگر ملز مالکان کے درمیان معاملات طے، عوام کیلئے بڑا ریلیف

دوسری جانب مرکزی تاجروں کی انجمن نے اس سنگین صورتحال پر ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔

قومی سطح پر بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے حکومتِ پاکستان کی جانب سے درآمدی چینی پر دی جانے والی ٹیکس چھوٹ اور سبسڈی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے خبردار کیا ہے کہ یہ اقدامات پاکستان کے جاری سات ارب ڈالر کے قرض معاہدے کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔

سرکاری ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف خاص طور پر اس بات پر نالاں ہے کہ حکومت درآمدی چینی پر فی کلو 55 روپے سبسڈی دینے کا منصوبہ بنا رہی ہے جبکہ درآمدی چینی کی قیمت 249 روپے فی کلو تک متوقع ہے۔

آئی ایم ایف نے خبردار کیا ہے کہ ایسے اقدامات نہ صرف مالیاتی نظم و ضبط کو نقصان پہنچا سکتے ہیں بلکہ عوامی فائدے کے اصل مقصد کو بھی ناکام بنا سکتے ہیں۔