پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا امکان
October, 14 2024
اسلام آباد:(ویب ڈیسک) پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔
عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافے اور ملکی اقتصادی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ماہرین پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر تک کے اضافے کی پیش گوئی کر رہے ہیں۔
یہ اضافہ 15 اکتوبر کو متوقع ہے، جب حکومت کی جانب سے ہر پندرہ روزہ بنیاد پر پیٹرول کی قیمتوں میں ردوبدل کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔
عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ:
گذشتہ چند ماہ میں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا۔ اکتوبر 2023 میں خام تیل کی قیمت ایک مرتبہ پھر بڑھ کر 77.23 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے۔ جبکہ گذشتہ ماہ، ستمبر میں خام تیل کی قیمت 10 ڈالر فی بیرل تک کم ہوئی تھی، جو کہ 71.7 ڈالر فی بیرل تک گر گئی تھی۔ تاہم، اکتوبر کے آغاز سے ہی خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا، جس کے نتیجے میں اب قیمت 77 ڈالر سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔
ملکی معیشت اور روپے کی قدر میں تبدیلی:
دوسری جانب ملکی سطح پر روپے کی قدر میں بھی اتار چڑھاؤ دیکھنے کو ملا ہے۔ رواں سال کے آغاز سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کچھ بہتری آئی ہے۔ ستمبر میں ڈالر کی قیمت 289 روپے سے کم ہو کر 278 روپے 50 پیسے تک آ گئی تھی، اور اس وقت ڈالر کی قیمت 277.70 روپے ہے۔ روپے کی قدر میں بہتری سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی توقع کی جا رہی تھی، تاہم عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے باعث یہ ممکن نہیں ہو سکا۔
ستمبر میں پیٹرول کی قیمتوں میں کمی:
پچھلے ماہ، ستمبر میں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں دو بار کمی کی تھی۔ 15 ستمبر کو پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر کمی کی گئی، اور 30 ستمبر کو مزید 2.5 روپے فی لیٹر کی کمی کے ساتھ پیٹرول کی قیمت 247.50 روپے فی لیٹر تک آ گئی تھی۔
ماہرین کی پیش گوئی اور حکومت کا ردعمل:
ماہرین کے مطابق خام تیل کی قیمتوں میں 6 ڈالر فی بیرل کے حالیہ اضافے کے پیش نظر پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر تک کا اضافہ متوقع ہے۔ تاہم، اس حوالے سے حتمی فیصلہ وزارت خزانہ کی جانب سے 15 اکتوبر کی شب کیا جائے گا۔ وزارت خزانہ اور اوگرا (آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی) کی جانب سے ارسال کی گئی سمری کے بعد قیمتوں کا اعلان کیا جائے گا۔
پیٹرولیم لیوی اور سیلز ٹیکس کی موجودہ صورتحال:
حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، اس وقت پیٹرولیم مصنوعات پر کوئی سیلز ٹیکس عائد نہیں کیا جا رہا، تاہم پیٹرول اور ڈیزل پر فی لیٹر 60 روپے پیٹرولیم لیوی وصول کی جا رہی ہے۔ مٹی کے تیل پر صرف 5 پیسے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی عائد ہے۔ اس کے باوجود، عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے سبب، پیٹرول کی قیمت میں مزید اضافہ ممکن ہے۔
عوام کی توقعات:
عوام کو امید تھی کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا تسلسل جاری رہے گا، اور ملکی سطح پر پیٹرول کی قیمتوں میں بھی کمی آئے گی۔ تاہم، حالیہ اضافے نے ان توقعات پر پانی پھیر دیا ہے، اور اب 15 اکتوبر کو وزارت خزانہ کی جانب سے متوقع اعلان کے بعد ہی حتمی صورتحال واضح ہو سکے گی۔