اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں شاندار اضافہ
Image
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) جون 2024 ءمیں اوورسیز پاکستانیوں نے ترسیلات زر کے ذریعے وطن کو 3 ارب 20 کروڑ ڈالر بھیجے، جو کہ جون 2023 کے مقابلے میں 44 فیصد زیادہ ہے۔
 
ترسیلات زر میں اضافہ:
 
ماہرین کے مطابق، اس شاندار اضافے کی بنیادی وجہ عید قربان کے موقع پر اور بینکنگ چینلز کے ذریعے رقوم کی آمد میں اضافہ ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق، مالی سال 2023-24 ءمیں اوورسیز پاکستانیوں نے مجموعی طور پر 30 ارب 30 کروڑ ڈالر وطن بھیجے، جو کہ پچھلے مالی سال کے مقابلے میں 10.5 فیصد زیادہ ہے۔
 
مختلف ممالک سے ترسیلات زر:
 
جون 2024 ءمیں سعودی عرب سے پاکستانیوں نے 80 کروڑ 80 لاکھ ڈالر بھیجے، جو کہ سب سے زیادہ ہے۔ دوسرے نمبر پر یواے ای کے پاکستانی رہے جنہوں نے 65 کروڑ 50 لاکھ ڈالر وطن بھیجے۔
 
اسٹیٹ بینک کی رپورٹ:
 
اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق، یہ اضافہ ملکی معیشت کے لیے خوش آئند ہے۔ مالی سال 2023-24 ءکے دوران اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی رقوم میں 10.5 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جو کہ ملکی معیشت کے استحکام اور ترقی کے لیے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
 
ماہرین کی رائے:
 
ماہرین کا کہنا ہے کہ عید قربان کے موقع پر رقوم کی آمد میں اضافہ، بینکنگ چینلز کے ذریعے رقوم کی منتقلی میں سہولت اور عالمی سطح پر پاکستانی مزدوروں کی محنت کے نتیجے میں ترسیلات زر میں یہ اضافہ ممکن ہوا ہے۔
 
حکومت کے اقدامات:
 
حکومت نے بھی اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی رقوم کے استعمال کو بہتر بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں، جن میں بینکنگ نظام کی بہتری، آسان اور محفوظ رقوم کی منتقلی کے ذرائع اور ترسیلات زر کی حوصلہ افزائی شامل ہیں۔
 
مستقبل کے امکانات:
 
ترسیلات زر میں یہ اضافہ مستقبل میں ملکی معیشت کے استحکام کے لیے بھی امید افزا ہے۔ اس سے نہ صرف زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئے گی بلکہ ملک کی اقتصادی ترقی میں بھی مدد ملے گی۔
 
اوورسیز پاکستانیوں کی محنت اور ملک سے محبت کے نتیجے میں ترسیلات زر میں ہونے والا یہ اضافہ پاکستان کی معیشت کے لیے انتہائی خوش آئند ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانی دیار غیر میں رہ کر بھی اپنے ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔