سابق بلے باز خالد لطیف انتخابی میدان میں کود پڑے
Image

کراچی:(ویب ڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق اوپنر اور جارح مزاج بلے باز خالد لطیف کی کرکٹ کے بعد سیاسی میدان میں انٹری، 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں کراچی سے سندھ اسمبلی کی نشست پر الیکشن لڑیں گے۔

تفصیلات کے مطابق ان کے لیے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے ٹکٹ جاری کردیا ہے، ٹی ایل پی نے کراچی سے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے حلقوں اور اقلیتوں کے لیے مخصوص نشستوں پر اپنے امیدواروں کی فہرست جاری کردی ہے، جس کے مطابق ٹی ایل پی نے کراچی سے قومی اسمبلی کی 22 نشستوں کے لیے امیدواروں کو ٹکٹ جاری کردیے ہیں۔

قومی اور صوبائی اسمبلی میں اقلیتوں کے لیے مختص نشستوں کے لیے ایک خاتون سمیت 4 امیدواروں کو ٹکٹ جاری کردیے ہیں، جن میں سجن کو دونوں ایوانوں کے لیے نامزد کردیا گیا ہے۔ٹی ایل پی نے کراچی سے سندھ اسمبلی کی 47 نشستوں پر اپنے امیدوار میدان میں اتارے ہیں، جن میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شامل ہیں اور سرفہرست کرکٹر خالد لطیف ہیں۔

امیدواروں کی تصاویر کے ساتھ جاری فہرست کے مطابق خالد لطیف پی ایس-89 ملیر 6 سے ٹی ایل پی کے سندھ اسمبلی کے امیدوار ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/16/01/2024/election-2024/64815/

صوبائی اسمبلی کی نشست کے امیدوار خالد لطیف نے پاکستان کی جانب سے 5 ایک روزہ اور 13 ٹی20 انٹرنیشنل میچز کھیلے ہیں جبکہ 2017 میں پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) کے دوران اسپاٹ فکسنگ کا الزام عائد کیا گیا اور بعد ازاں ان پر 5 سال کے لیے کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

اسپاٹ فکسنگ پر عائد پابندی کے خاتمے کے بعد خالد لطیف نے کلب سطح پر کوچنگ شروع کی تھی لیکن گزشتہ برس اس وقت ان کا نام عالمی سطح پر نمایاں ہوا تھا جب نیدرلینڈز کی ایک عدالت نے اسلام مخالف رکن پارلیمنٹ کے قتل کے لیے اشتعال دلانے کے الزام میں انہیں سزا سنائی تھی۔

نیدرلینڈز کی عدالت نے سابق قومی کرکٹر خالد لطیف کو اسلام کے خلاف مہم چلانے والے رکن پارلیمنٹ گیرٹ ورلڈز کو قتل کرنے کے لیے لوگوں کو اشتعال دلانے اور اکسانے کے الزام میں 12 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

خالد لطیف پر الزام تھا کہ انہوں نے آن لائن ویڈیو پیغام میں پیغمبر اسلام کے گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ کرانے والے گیرٹ ویلڈز کو قتل کرنے پر 22 ہزار 500 ڈالر انعام مقرر کی ہے۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage