
بحرین کا گولڈن ریزیڈنسی ویزہ خلیجی خطے میں پہلی بار ایسا ماڈل متعارف کروا رہا ہے جس میں نہ تو اسپانسر درکار ہے، نہ کمپنی کا ویزہ اور نہ ہی جائیداد کی لازمی خریداری۔
2022 میں متعارف کروایا گیا بحرین کا یہ ویزہ بحرین وژن 2030 کا ایک اہم ستون ہے، جس کا مقصد ملکی معیشت کو عالمی تقاضوں سے ہم آہنگ بنانا اور بیرونی سرمایہ کاروں، ماہرین اور ہنرمند افراد کو متوجہ کرنا ہے۔
بحرین کا گولڈن ریزیڈنسی ویزہ 10 سال کی مدت پر مشتمل ہے جس میں متعدد بار تجدید ممکن ہے۔ سب سے منفرد بات یہ ہے کہ اس میں درخواست دہندہ کو مکمل آزادی حاصل ہے،چاہے وہ نوکری کرے، اپنا کاروبار چلائے یا فری لانسنگ کرے۔
یہ ویزہ ان افراد کیلئے بھی بہترین ہے جو پورا وقت بحرین میں نہیں رہنا چاہتے۔ دیگر خلیجی ممالک کے برعکس، یہ Use it or lose it پالیسی پر نہیں چلتا۔ یعنی آپ ملک سے باہر رہیں تب بھی ویزہ برقرار رہتا ہے۔
بحرین نے گولڈن ویزہ کیلئے 4 زمروں کا تعین کیا ہے تاکہ مختلف پس منظر رکھنے والے افراد اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں:
ماہر پیشہ ور افراد
وہ افراد جن کی ماہانہ آمدن کم از کم 2000 بحرینی دینار (تقریباً 15 لاکھ 10 ہزار پاکستانی روپے) ہو اور وہ گزشتہ 5 سال سے بحرین میں مقیم ہوں۔
جائیداد کے مالکان
وہ افراد جن کے نام کم از کم 2 لاکھ بحرینی دینار (تقریباً 1 کروڑ 50 لاکھ روپے) مالیت کی پراپرٹی رجسٹر ہو۔
ریٹائرڈ افراد
اگر درخواست دہندہ بحرین میں مقیم ہے تو 2000 دینار (تقریباً 15 لاکھ روپے) ماہانہ پنشن ضروری ہے۔ غیر مقیم ریٹائرڈ افراد کیلئے یہ حد 4000 دینار (تقریباً 30 لاکھ 20 ہزار روپے) ہے۔
غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل افراد
سائنس، طب، فن، ٹیکنالوجی یا کاروبار کے شعبوں میں نمایاں کارکردگی کے حامل افراد جنہیں بحرین کے کسی معتبر ادارے سے نامزدگی حاصل ہو۔
درخواست دینے کا مکمل طریقہ کار
گولڈن ویزہ کیلئے درخواست کا عمل مکمل طور پر آن لائن اور شفاف ہے:
اپنی اہلیت کا جائزہ لیں۔
متعلقہ دستاویزات پاسپورٹ، آمدن یا پنشن کا ثبوت، میڈیکل رپورٹ، تصویر اور اگر پہلے سے بحرین میں مقیم ہیں تو شناختی کارڈ تیار رکھیں۔
بحرین کی eKey سروس پر اکاؤنٹ بنائیں۔
نیشنل پاسپورٹ اینڈ ریزیڈنسی افیئرز (NPRA) کی ویب سائٹ پر جائیں اور Golden Residency Visa کا فارم پُر کریں۔
ابتدائی فیس صرف 5 دینار (تقریباً 3,750 روپے) ہے۔
ویزہ منظور ہونے پر حتمی فیس 300 دینار (تقریباً 2 لاکھ 26 ہزار روپے) ادا کرنی ہوتی ہے۔
اس ویزہ کے تحت آپ نہ صرف خود بحرین میں سکونت اختیار کر سکتے ہیں بلکہ اپنی بیوی، بچوں اور والدین کو بھی اپنے ساتھ لا سکتے ہیں۔ اس سے یہ ویزہ انفرادی نہیں بلکہ خاندانی رہائش کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کا ذریعہ بنتا ہے۔