اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران کو جوہری طاقت بننے سے روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کروں گا، وہ تمام وسائل استعمال کروں گا جو استعمال کیے جا سکتے ہیں، لبنان میں نافذ ہونے والی جنگ بندی سے اسرائیل کو ایران پر توجہ مرکوز کرنے کا موقع ملے گا۔
یاد رہے مشرق وسطیٰ کے ان دو ملکوں کے درمیان ایک بار پھر لفظی جنگ ایک ایسے وقت میں شروع ہوئی ہے جب ایران یورپی حکومتوں کے ساتھ اہم جوہری مذاکرات کی تیاری کر رہا ہے۔
اسرائیل خطے کی واحد، اگرچہ غیر اعلانیہ، جوہری ہتھیار رکھنے والی ریاست ہے۔ اس نے طویل عرصے سے اپنی اولین دفاعی ترجیح یہ بنا رکھی ہے کہ کسی بھی حریف کو اپنے برابر آنے سے روکا جائے۔
واضح رہے ایران نے حماس اور حزب اللہ کے رہنماؤں کے ساتھ ساتھ ایک ایرانی جنرل کی موت کا بدلہ لینے کے لیے گذشتہ ایک سال کے دوران اسرائیل پر دو میزائل حملے کیے تھے۔ اسرائیل نے دونوں بار ایران پر محدود حملوں کے ساتھ جواب دیا اور حال ہی میں 26 اکتوبر کو متعدد فوجی تنصیبات پر بم باری کی تھی۔