صبح خالی پیٹ پپیتا کھانا چاہیے یا نہیں؟
Papaya is the best fruit for human health
لاہور:(ویب ڈیسک)پپیتا صحت بخش پھلوں میں سے ایک ہے۔ اگر آپ اسے روزانہ کھائیں تو آپ کے جسم پراس کا بہت اچھااثر پڑے گا۔ خاص طور پر اگر آپ اسے صبح خالی پیٹ کھائیں۔
 
 مزیدار اور ذائقہ دار پپیتا ہر موسم میں آسانی سے دستیاب ہوتا ہے۔ اس میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈنٹس سوزش کو کم کرنے، بیماریوں سے لڑنے اور آپ کو جوان رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ 
 
ہر عمر کے لوگ اسے کھا سکتے ہیں۔ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ آپ اسے کچا اور پکا کر کھا سکتے ہیں۔ اسے سبزی کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے اور سلاد کے طور پر بھی کھایا جا سکتا ہے۔  
 
ماہرین کے مطابق پپیتے میں پایا جانے والا پاپین اینزائم سخت ترین پروٹین چین کو بھی توڑ سکتا ہے۔ اس لیے اگر آپ بھاری غذا کھاتے ہیں جیسے چکنائی نہیں ہوتی تو پپیتا ہاضمے میں دشواری کا باعث بن سکتا ہے۔ 
 
جن لوگوں کو ہاضمے کی پریشانی ہوتی ہے وہ ہر روز پپیتا کھائیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ اگر آپ 30 دن تک صبح خالی پیٹ پپیتا کھائیں تو اس کے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔ 
 
 قبض اور پیٹ کی سوجن:
 
اگر آپ 30 سے ​​35 دن تک روزانہ صبح خالی پیٹ پپیتا کھائیں تو اس سے قبض اور پیٹ کی سوجن کا مسئلہ مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔ جی ہاں، پپیتا صبح خالی پیٹ کھانے سے اپھارہ روکتا ہے اور قبض کا مسئلہ بھی ختم ہوتا ہے۔ 
 
 دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے:
 
پپیتے میں لائکوپین اور وٹامن سی پایا جاتا ہے جو کہ دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ کئی مطالعات سے پتہ چلا ہے کہ اس پھل میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس آپ کے دل کی صحت کی حفاظت کرتے ہیں اور اچھے ایچ ڈی ایل کولیسٹرول کے حفاظتی اثرات کو بڑھاتے ہیں۔  
 
 کینسر سے بچاؤ: 
 
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ پپیتے میں موجود لائکوپین کینسر کے خطرے کو کافی حد تک کم کرتا ہے۔ یہ ان لوگوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے جو کینسر کا علاج کروا رہے ہیں۔ کیونکہ یہ میٹابولزم کو فروغ دینے میں مدد کرتا ہے۔
 
 ماہرین کا کہنا ہے کہ پپیتے میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس کینسر کا باعث بننے والے فری ریڈیکلز کو کم کرتے ہیں۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کے حامل 14 پھلوں اور سبزیوں میں سے صرف پپیتا چھاتی کے کینسر کے خلیوں میں کینسر مخالف سرگرمی کا مظاہرہ کرتا ہے۔  
 
 میٹابولزم اور وزن میں کمی: 
 
پپیتے میں اینٹی آکسیڈنٹس کے ساتھ کیروٹینائڈز بھی پائے جاتے ہیں۔ اس کی وجہ سے میٹابولزم ٹھیک رہتا ہے اور وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ 
 
 ذیابیطس اور جگر کے لیے فائدہ مند:
 
مطالعے سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ پپیتا بزرگ افراد اور ذیابیطس کے مریضوں میں آکسیڈیٹیو تناؤ کو کم کر سکتا ہے۔ یہ جگر کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔
 
 ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ آکسیڈیٹیو تناؤ میں کمی کی وجہ پپیتے میں موجود لائکوپین کی زیادہ مقدار اور اضافی آئرن کو دور کرنے کی صلاحیت بتائی جا سکتی ہے جو فری ریڈیکلز پیدا کرتا ہے۔