سرکاری حج اسکیم کے تحت مزید 5 ہزار عازمین کو فریضہ حج ادا کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔
وزارت مذہبی امور کے ذرائع کے مطابق سرکاری حج اسکیم کے تحت 81 ہزار 500 درخواستیں موصول ہو چکی ہیں،مگر حکومت نے اضافی کوٹے کے تحت مزید 5 ہزار درخواستیں وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ درخواستیں آئندہ ہفتے سے وصول کی جائیں گی اور 5 روز کیلئے درخواستیں جمع کرانے کا وقت مقرر کیا جائے گا۔
وزارت مذہبی امور نے اعلان کیا ہے کہ ان نئی درخواستوں پر قرعہ اندازی نہیں کی جائے گی۔ حج ٹکٹ پہلے آئیے، پہلے پائیے کی بنیاد پر کنفرم کیا جائے گا۔اس اقدام سے رہ جانے والے عازمین کو جلدی فیصلہ کرنے اور اپنی درخواست جمع کرانے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔
وزارت مذہبی امور نے واضح کیا ہے کہ خواتین اپنے شوہر یا والدین کی اجازت کے بغیر حج کیلئے سفر نہیں کر سکتیں۔ 2025 کی حج پالیسی کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل نے اس بات کی اجازت دی ہے کہ خواتین قابلِ بھروسہ گروپ کے ساتھ حج کر سکتی ہیں، بشرطیکہ ان کے والدین یا شوہر نے اجازت دی ہو اور ان کی عزت و تحفظ کو کوئی خطرہ لاحق نہ ہو۔
یہ فیصلہ 2023 میں اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس میں کیا گیا تھا، جس کے مطابق خواتین کو حج کیلئے محرم کی شرط سے آزاد کیا گیا ہے، لیکن مخصوص شرائط کے تحت۔
خیال رہے کہ رواں برس سعودی حکومت نے پاکستان کو ایک لاکھ 79 ہزار 210 عازمین حج کا کوٹہ دیا ہے، جس میں سے تقریباً 89 ہزار 602 عازمین سرکاری اسکیم کے تحت اور باقی نجی ٹور آپریٹرز کے ذریعے حجاز مقدس کا سفر کریں گے۔
سعودی حکومت نے مزید ہدایات جاری کی ہیں کہ 12 سال سے کم عمر بچے حج پر نہیں جا سکتے اور سعودی عرب کی منظور شدہ ویکسین لگوانا تمام عازمین کے لیے لازمی ہے۔
خیال رہے کہ ماضی میں پاکستانی خواتین اکیلے حج کیلئے سعودی عرب نہیں جا سکتی تھیں، لیکن 2021 میں سعودی حکومت نے اس پابندی کو ختم کر دیا تھا۔ یہ اقدام سعودی سیاسی قیادت کی جانب سے خواتین کے حقوق کو بہتر بنانے کی مہم کا حصہ تھا۔