نمک کا زیادہ استعمال صحت کیلئے کتنا مضر؟
a box of salt
لاہور:(ویب ڈیسک)ہر چیز کا حد سے بڑھ جانا نقصان دہ ہے، یہ بات نمک پر بھی پوری طرح صادق آتی ہے۔ نمک ہماری روزمرہ خوراک کا ایک لازمی حصہ ہے، لیکن اس کا زیادہ استعمال کئی سنگین طبی مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔

نمک کیا ہے؟

نمک دو اہم کیمیائی اجزاء، سوڈیم اور کلورائیڈ پر مشتمل ہوتا ہے۔ سوڈیم جسم میں پانی کی سطح کو متوازن رکھنے اور عضلات کی کارکردگی بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ لیکن جب نمک کا زیادہ استعمال ہوتا ہے، تو یہ جسم کے مختلف نظاموں کو متاثر کر سکتا ہے۔ 

زیادہ نمک کے اثرات

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق نمک کے زیادہ استعمال سے بلڈ پریشر میں اضافہ ہوتا ہے، جو دل کے امراض، فالج اور گردوں کی خرابی کا باعث بن سکتا ہے۔ دیگر اثرات میں پیشاب کی زیادتی، پیاس کا زیادہ محسوس ہونا، جسم کے مختلف حصوں میں سوجن، سر درد اور گردوں کی کارکردگی میں کمی شامل ہیں۔ 

زیادہ نمک کیوں خطرناک؟

ہمارا کھانے پینے کا رجحان بھی اس مسئلے کو بڑھا دیتا ہے۔ فاسٹ فوڈ، بازاری کھانے، نمکو، چپس اور دیگر سنیکس میں نمک کی مقدار حد سے زیادہ ہوتی ہے۔ یہ اشیاء نہ صرف جسم میں نمک کی مقدار بڑھاتی ہیں بلکہ دیگر بیماریوں کے دروازے بھی کھول دیتی ہیں۔ 

نمک چھوڑیں نہیں،کم کر دیں

نمک ہماری خوراک سے مکمل طور پر نکال دینا بھی درست نہیں کیونکہ اس سے جسم نمکیات کی کمی کا شکار ہو سکتا ہے، جو مزید پیچیدگیوں کا باعث بن سکتا ہے۔ ایک متوازن اور صحت مند جسم کیلئے ضروری ہے کہ خوراک میں نمک کا استعمال مناسب حد تک کیا جائے۔ 

صحت مند عادات اپنائیں

بازاری کھانوں سے پرہیز کریں،فاسٹ فوڈز اور سنیکس سے بچنا شروع کردیں۔ 

گھر کے کھانوں میں نمک کم کریں،اپنی خوراک میں نمک کی مقدار کو آہستہ آہستہ کم کریں۔ 

قدرتی ذائقے اپنائیں،نمک کے بجائے دیگر قدرتی مصالحوں سے کھانے کو ذائقہ دار بنائیں۔ 

متوازن خوراک کھائیں،سبزیوں، پھلوں اور پروٹین سے بھرپور غذا کو ترجیح دیں۔ 

یاد رکھیں کہ صحت مند زندگی کی بنیاد متوازن خوراک اور متوازن نمک کے استعمال پر ہے۔ آج ہی سے اپنے نمک کے استعمال پر نظر ڈالیں اور صحت مند زندگی کا آغاز کریں۔