ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ رپورٹس کے مطابق یہ شرح نومبر 2023 کی 29.2 فیصد مہنگائی کے مقابلے میں نمایاں کمی کو ظاہر کرتی ہے۔
جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق نومبر میں شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 5.2 فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں یہ 4.3 فیصد رہی۔
ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ نومبر کے دوران مہنگائی میں معمولی 0.5 فیصد اضافہ دیکھا گیا، جس کی وجہ مختلف اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔
رپورٹس کے مطابق ٹماٹر، انڈے، دال مونگ، شہد اور آلو جیسی بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا۔اس کے علاوہ گھی، مکھن، ڈرائی فروٹ، مچھلی اور کوکنگ آئل کے نرخ بھی بڑھ گئے، جس نے عام صارفین کے بجٹ پر اثر ڈالا ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ مہنگائی میں کمی خوش آئند ہے،مگر کھانے پینے کی اشیاء کے نرخوں میں اضافہ اب بھی عوام کیلئے تشویش کا باعث ہے۔حکومت کو مہنگائی کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔