اسلام آباد: (سنو نیوز) پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی ملک بدری کی ڈیڈ لائن ختم ہو گئی ہے۔ وفاقی پولیس نےاپنی حکمت عملی طے کرلی ہے، رجسٹریشن کارڈ رکھنے والے غیر ملکیوں کو گرفتار نہیں کیا جائے گا۔
ڈیڈ لائن کے بعد میں غیر قانونی غیر ملکیوں کو گرفتار اور حراست میں لیا جائے گا۔ غیر قانونی غیر ملکیوں سے متعلق کوئی بھی سامان، دستاویزات، اشیاء کو ضبط کرلیا جائے گا۔ ضبط کی گئی اشیاء کی لسٹ پر متعلقہ پولیس افسر کے دستخط ہوں گے۔
تمام ضبط کی گئی اشیاء کا ریکارڈ ڈیٹا بیس میں رکھا جائے گا۔ سیکشن 3(2)(g) کے تحت گرفتار غیر قانونی غیر ملکیوں کو ایکٹ کے مطابق قیدی قرار دیا جائے گا۔ گرفتار غیر ملکیوں کو ہولڈنگ سینٹر میں وزارت داخلہ کی طرف سے سیکشن 4 کے تحت مطلع کیا جائے گا۔
قیدیوں کی تحویل ہولڈنگ سنٹر حاجی کیمپ کے انچارج کے حوالے کی جائے گی قیدیوں کے حوالے کرنے کی رسید ضبطی میمو کے ساتھ انچارج حاجی کیمپ سے متعلقہ تھانے کا افسر لے جائے گا۔ متعلقہ پولیس افسر پولیس اسٹیشن میں قیدیوں کی اس محفوظ منتقلی کا ریکارڈ تیار کرے گا، جہاں سے قیدیوں کو گرفتار کیا گیا تھا، واپسی پر یا الیکٹرانک ذرائع سے اور خاص طور پر سیف سٹی میں اس مقصد کے لیے قائم کیے گئے کنٹرول روم کے ساتھ بھی شیئر کرے گا۔
ایف آئی اے کے عملے کے ذریعے غیر ملکیوں کو متعلقہ ، گزرنے والے دائرہ اختیار کی پولیس کی مناسب حفاظت کے تحت بارڈر کراسنگ پوائنٹس تک لے جایا جائے گا۔ اسلام آباد پولیس ایف آئی اے حکام کو آئی سی ٹی دائرہ اختیار کے آخری ایگزٹ پوائنٹ پر گاڑی میں قیدیوں کو لانے کے لیے سیکیورٹی فراہم کرے گی۔ غیر ملکیوں کو گاڑی میں بٹھانے یا ملک بدر کرنے سے پہلے، غیر ملکیوں کے موبائل فونز کو تعینات پولیس افسر کے ذریعے اپنی تحویل میں لے کر متعلقہ ایف آئی اے افسر کے حوالے کیا جائے گا۔
قافلوں کے ضروری سٹاپ اور رکنے والے مقامات کا تعین قافلے کے ایف آئی اے انچارج اور متعلقہ دائرہ اختیار کے محافظ پولیس افسر کے ذریعے قیدیوں کی نقل و حمل کے دوران کیا جائے گا۔ بدھ اور جمعرات کو حکومت خیبر پختونخوا کے فوکل پوائنٹس کے ساتھ مل کر بین الاقوامی سرحدی کراسنگ پوائنٹس پر غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی کے لیے دن مقرر کیے گئے ہیں۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage