ذکاء اشرف نے بابر اعظم کے پرائیویٹ پیغامات لیک کردیے
Image

لاہور: (سنو نیوز) پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ ذکا اشرف نے قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا واٹس ایپ پیغام لائیو ٹی وی پر لیک کرکے تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔

تفصیل کے مطابق ہندوستان میں جاری آئی سی سی ورلڈ کپ میں پاکستان کی کارکردگی پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں، ٹیم کو ہر طرف سے تنقید کا سامنا ہے۔ اس ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم نے چھ میں سے صرف دو میچ جیتے ہیں اور اسے لگاتار چار میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ پاکستان کا اگلا میچ 31 اکتوبر کو بنگلا دیش کے خلاف ہے۔

کیا پاکستانی ٹیم اب بھی سیمی فائنل میں پہنچ سکتی ہے؟ یہ سوال مشکل ہے اور مساوات اور بھی پیچیدہ ہے۔ اس سب کے درمیان پاکستان کے کپتان بابر اعظم کو سب سے زیادہ تنقید کا سامنا ہے۔ پاکستانی میڈیا میں بابر کو کپتانی سے ہٹانے کے مطالبات سامنے آ رہے ہیں جبکہ ان کے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ساتھ تعلقات پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

درحقیقت کئی میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ ذکاء اشرف ، کپتا ن بابر اعظم سے بات نہیں کر رہے اور نہ ہی ان کی کالیں وصول کر رہے ہیں۔ پی ٹی وی سپورٹس پر سابق کرکٹر راشد لطیف نے دعویٰ کیا تھا کہ بابر اعظم نے پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا ئ اشرف، چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان ناصر اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو پیغامات بھیجے لیکن یہ لوگ اس کا جواب نہیں دے رہے۔

اسی سلسلے میں چیئرمین پی سی بی ذکاء اشرف نے بابر اعظم کا واٹس ایپ پیغام ایک ٹی وی چینل پر لیک کر دیا۔ بابر اعظم کی یہ مبینہ چیٹ پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان ناصر سے ہے۔ اس چیٹ کے مطابق بابر اعظم نے کبھی ذکاء اشرف کو فون کرنے کی کوشش نہیں کی۔ ٹیلی وژن پروگرام میں یہ چیٹ دکھاتے ہوئے ذکاء اشرف نے ان الزامات کو مسترد کر دیا کہ بابر اعظم نے ان سے بات کرنے کی کوشش کی تھی۔

بابر اعظم کے پیغامات لیک ہونے پر پاکستان میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ کئی سابق کرکٹرز نے بھی اس پر اعتراض کیا ہے۔ ایک صارف نے لکھا کہ جس نے بھی بابر اعظم کی نجی چیٹ لیک کی اس نے ابھی تک معافی نہیں مانگی، کوئی کھلاڑی پی سی بی، کسی صحافی یا کسی چینل پر اعتماد نہیں کرے گا۔

صحافی اسد علی نے لکھا ہے کہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ بابر اعظم نے اپنے ذاتی پیغامات شیئر کرنے کی اجازت دی تھی یا نہیں۔ کیونکہ رضامندی کے بغیر پیغامات کو لیک کرنا رازداری کی خلاف ورزی ہے۔

اسپورٹس جرنلسٹ عبدالغفار نے دعویٰ کیا ہے کہ واٹس ایپ میسج لیک کیس میں ذکائ اشرف کے بارے میں جلد فیصلہ ہوسکتا ہے۔

بھارت میں جاری آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان نے اپنے پہلے دو میچ جیتے ہیں۔ پاکستان نے اپنے پہلے میچ میں نیدرلینڈز کو 81 رنز سے شکست دی تھی۔ جبکہ دوسرے میچ میں پاکستان نے سری لنکا کو چھ وکٹوں سے شکست دی۔ لیکن ان کا برا دور بھارت کے خلاف میچ سے شروع ہوا۔

پاکستان کی ٹیم جو کبھی اچھی حالت میں نظر آتی تھی، بری طرح ناکام ہوگئی ہے۔اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھارت نے پاکستان کو سات وکٹوں کے بڑے مارجن سے شکست دی۔ بھارت کے خلاف شکست کے بعد پاکستان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ خاص طور پر کپتان بابر اعظم سب کے نشانے پر بن گئے۔

بھارت سے ہارنے کے بعد پاکستانی ٹیم آسٹریلیا، پھر افغانستان اور جنوبی افریقہ سے میچ ہار گئی۔ اب ان کا میچ منگل کو کولکتہ میں بنگلا دیش کے خلاف ہے۔ پاکستان کو کرو یا مرو کی صورتحال کا سامنا ہے۔ اگر پاکستان سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل رہنا چاہتا ہے تو اس کے لیے یہ میچ جیتنا بہت ضروری ہے۔

تاہم یہ ضروری نہیں کہ پاکستان ٹیم اپنے باقی تین میچ جیت کر بھی سیمی فائنل میں پہنچ جائے۔ کیونکہ پاکستان کے سیمی فائنل تک پہنچنے کی راہ میں کئی پیچیدہ مساواتیں حائل ہیں۔ پاکستان کو نا صرف اپنے تمام میچ جیتنے ہوں گے بلکہ دوسرے میچوں کے نتائج پر بھی انحصار کرنا ہو گا۔