روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی انڈیا میں ہونیوالے جی 20 ممالک کے اجلاس میں شرکت سے معذرت
Image
ماسکو: (ویب ڈیسک) روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے انڈیا میں ہونے والے جی 20 ممالک کے سربراہی اجلاس میں شرکت سے معذرت کرلی ہے۔ روسی صدارتی محل کریملن کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق پیوٹن جی 20 ممالک کے سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے انڈیا نہیں جائیں گے بلکہ جی 20 اجلاس میں روس کی نمائندگی روسی وزیر خارجہ سرگئی لارووف کریں گے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے مابین ٹیلی فونک رابطہ بھی ہوا جس میں دوطرفہ ملکی تجارت اور باہمی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ کریملن کے مطابق پیوٹن اور مودی نے تجارت، توانائی اور خلائی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا تھا، ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو میں دونوں ممالک کے رہنماؤں نے برکس کی توسیع اور جی 20 اجلاس پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ خیال رہے کہ اس سے قبل روس کے صدر ولادیمیر پیوتن نے رواں ماہ اگست 2023ء میں جنوبی افریقا کے شہر جوہانسبرگ میں ہونے والے برکس اجلاس میں بھی شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا انہوں نے اجلاس میں آن لائن شریک ہونے کا کہا تھا۔ جنوبی افریقا کے صدر سیرل رامافوسا نے طویل عرصے سے جاری قیاس آرائیوں کو ختم کرتے ہوئے اس کی تصدیق کی تھی۔ پیوتن بین الاقوامی فوجداری عدالت میں جنگی جرائم کے لیے مطلوب ہیں اور جنوبی افریقا اس عدالت کے دستخط کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔ اس لیے اگر روسی صدر ولادیمیر پیوتن وہاں جاتے ہیں تو جنوبی افریقا کو انہیں گرفتار کرنا پڑے گا۔ اگرچہ پیوتن برکس کانفرنس میں نہیں جا رہے ہیں تاہم روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف وہاں گئے تھے۔ عدالت میں دیے گئے حلف نامے کے مطابق جنوبی افریقا کے صدر رامافوسا نے بغیر کسی کارروائی کے اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوتن کی برکس کانفرنس میں شرکت کی اجازت مانگی تھی۔