انٹر بینک میں ڈالر 75 پیسے مہنگا، ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
Image
کراچی:(سنو نیوز) انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، انٹر بینک میں ڈالر 75 پیسے مہنگا ہونے سے ملک کی تاریخ کی بلند ترین سطح 302 روپے 75 پیسے پر ٹریڈ ہو رہا ہے۔ گزشتہ روز ڈالر 302 روپے کی سطح پر بند ہوا تھا۔ عبوری حکومت کے دوران اب تک ڈالر 14 روپے 26 پیسے مہنگا ہو چکا ہے۔ علاوہ ازیں گزشتہ روز ملک میں سونے کی قیمت میں کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے دوران سرمایہ کار محتاط ہیں، 100 انڈیکس میں 334 پوائنٹس کی مندی دیکھنے میں آئی ہے، 100 انڈیکس 47 ہزار 144 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 1500 روپے کی کمی ہوئی تھی۔ ملک میں فی تولہ سونے کا بھاؤ 2 لاکھ 33 ہزار روپے تھا۔ دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر آگے بھاگتا جا رہا ہے، اوپن مارکیٹ میں ڈالر 3 روپے مہنگا ہوگیا، اوپن مارکیٹ میں ڈالر پہلی مرتبہ 318 روپے کا ہوگیا ہے۔ انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کا فرق 14 روپے 85 پیسے ہوگیا۔ خیال رہے کہ نگران حکومت کے صرف دو ہفتوں میں انٹربینک میں ڈالر 13 روپے مہنگا ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں 20 مہنگا ہوا ہے۔ امریکی ڈالر نے پاکستانی روپے کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، ایشیا ءکی کرنسی مارکیٹ میں روپیہ کمزور ترین کرنسی بن گیا ہے۔ رواں سال کے آٹھ ماہ میں پاکستانی روپے کی قیمت میں 25 فیصد کی غیر معمولی کمی ریکارڈ کی گئی، اس کے مقابلے میں دیوالیہ ہونے والے سری لنکا کی کرنسی کی قیمت میں چودہ فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ ایشیاء کی کرنسی مارکیٹ میں اس وقت کمزور ترین کرنسی پاکستانی روپیہ ہے جس کا انٹربینک ریٹ 303 روپے سے تجاوز کر چکا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 318 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ ہمسایہ ملک بھارتی روپیہ آٹھ ماہ میں صرف اعشاریہ ایک فیصد سستا ہوا، اس وقت ایک ڈالر 82 بھارتی روپے کے برابر ہے، پاکستانی روپیہ بھارتی کرنسی کے مقابلے میں 265 فیصد سستا ہو چکا ہے۔ اگر بنگلہ دیشی ٹکا کے ساتھ پاکستانی روپے کا مقابلہ کیا جائے تو ٹکے کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی 195 فیصد سستی ہے۔ آئی ایم ایف نے حکومت کو پاکستانی روپے کو مدد کرنے سے روکا ہوا ہے جس کے باعث روپے کی قیمت مسلسل گر رہی ہے۔