لیاقت علی چٹھہ کیخلاف کریمنل کارروائی کی سفارش
Image

اسلام آباد:(سنونیوز)سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ کے الزامات کا معاملہ ،سابق کمشنر کے الزامات جھوٹ قرار، توہین الیکشن کمیشن اور کریمنل کاروائی کی سفارش۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کی بنائی جانے والی انکوائری کمیٹی نے رپورٹ تیار کرکے کمیشن کو پیش کر دی، انکوائری کمیٹی نے بیانات کی روشنی میں کمیشن کو سفارشات بھی دیں، انکوائری کمیٹی نے لیاقت چٹھہ کے خلاف قانونی کاروائی کی سفارش کر دی۔

ذرائع کے مطابق انکوائری کمیٹی نے سفارش کی کہ لیاقت چٹھہ کے خلاف توہین الیکشن کمیشن یا کریمنل کاروائی کی جائے، لیاقت چٹھہ نے تسلیم کیا کہ کسی کے بہکاوے میں آ کر بیان دیا، لیاقت چٹھہ نے انکوائری کمیٹی کے سامنے بیان پر معافی مانگ لی۔

رپورٹ کے مطابق سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ کے الزامات جھوٹ پر مبنی ہیں، انکوائری رپورٹ کے ساتھ سابق کمشنر راولپنڈی کا بیان لگایا گیا ہے، 6 ڈی آر اوز اور قومی و صوبائی حلقوں کے آر اوز کے بیانات بھی لگائے گئےہیں۔

اس سے قبل سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ بڑا یوٹرن لیتے ہوئے اپنے الزامات سے مُکر گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن میں دیے گئے اپنے بیان میں لیاقت علی چٹھہ نے کہا کہ میرے تمام الزامات جھوٹے تھے۔ پی ٹی آئی کے ایک لیڈر کے بہکاوے میں آکر بیان دیا۔ پی ٹی آئی دور حکومت میں اس لیڈر کیساتھ دیرینہ تعلقات قائم ہوئے۔ 9مئی واقعہ کے بعد پی ٹی آئی لیڈر لاہور میں روپوش اور رابطے میں تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/17/02/2024/election-2024/69655/

سابق کمشنر نے الیکشن کمیشن کو ریکارڈ کرائے گئے اپنے بیان میں کہا کہ میں نے کسی آر او کو کسی امیدوار کی حمایت یا مخالفت کرنے کی ہدایت نہیں کی۔ میں نے کسی آر او کو انتخابات میں دھاندلی کرنے یا نتائج بدلنے کا نہیں کہا۔

ان کا کہنا تھا کہ چیف لیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے مجھے کسی امیدوار کی حمایت یا مخالفت کرنے کے احکامات نہیں دیئے۔ چیف الیکشن کمشنر نے اس بابت میرے ساتھ کوئی رابطہ بھی نہیں کیا۔

خیال رہے کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے انتخابات 2024 ءمیں دھاندلی کرانے کے الزامات لگا کر استعفیٰ دے دیاتھا۔انہوں نے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھاکہ مُجھے نگران حکومت نے الیکشن کروانے کیلئے لگوایا گیا تھا الیکشن ٹھیک نہیں کروا سکا استعفیٰ دیتا ہوں، راولپنڈی سے 13 لوگوں کو جتوایا گیا، 70، 70 ہزار کی لیڈ والوں کو ہروایا گیا، میرے ماتحت یہ کام نہیں کرنا چاہ رہے تھے، مجھے راولپنڈی کے کچہری چوک میں سزائے موت دی جائے۔

لیاقت علی چٹھہ کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ الیکشن کمشنر اور دیگر کو بھی سزائیں دی جائیں، راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں، انتخابی دھاندلی پر اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں، ماتحت افسران سے معذرت چاہتا ہوں جن کو غلط کام کرنے کا کہا۔