گندم درآمد سکینڈل: غفلت برتنے پر 4 افسران معطل
Image
اسلام آباد: (سنو نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے نگران دور حکومت میں گندم درآمد کرنے کے سکینڈل میں ناقص منصوبہ بندی اور غفلت برتنے پر وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی کے 4 افسروں کو معطل کرنے کی منظوری دے دی۔ حکومتی ذرائع کے مطابق نگران دور حکومت میں سرپلس گندم امپورٹ اور ذمہ داروں کا تعین کر لیا گیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے انکوائری کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دے دی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی کے 4 افسروں کو معطل کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ سابق وفاقی سیکرٹری نیشنل فوڈ سیکورٹی محمد آصف کے خلاف باضابطہ کاروائی کی منظوری دی گئی۔ سابق ڈی جی پلانٹ پروٹیکشن اے ڈی عابد، فوڈ سیکورٹی کمشنر ون ڈاکٹر وسیم، ڈائریکٹر سہیل کو بھی معطل کرنے کی منظوری دی گئی۔ ذمہ دار افسروں پر ناقص منصوبہ بندی اور غفتلت برتنے کا چارج لگایا گیا۔ سرپلس گندم امپورٹ سے ملک میں گندم کی مارکیٹ کریش کر گئی۔ یہ بھی پڑھیں https://sunonews.tv/20/05/2024/pakistan/80407/ واضح رہے کہ ملک میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہونے کے باوجود نگران حکومت کے دور میں بڑے پیمانے پر گندم کی درآمد کے انکشافات سامنے آئے تھے۔ 13 مئی کو لاہور ہائی کورٹ میں گندم اسکینڈل کی تحقیقات قومی احتساب بیورو (نیب) سے کرانے کے لیے درخواست دائر کردی گئی تھی۔ 6 مئی کو وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین نے 2023-24 کے دوران درآمد کی گئی کیڑے سے متاثرہ گندم کے معاملے کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انکوائری کمیٹی نے اب تک انکشاف کیا ہے کہ نگران حکومت نے اگست 2023 سے مارچ 2024 کے دوران 330 ارب روپے کی گندم درآمد کی ہے، جس میں 13 ملین ٹن گندم فنگس کی وجہ سے انسانی استعمال کے قابل نہیں ہے۔ اسی اثنا میں سابق نگران وزیراعظم کی مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کے ساتھ گندم بحران کے معاملے پر بحث ہوئی تھی، حنیف عباسی نے مبینہ طور پر گندم اسکینڈل کے لیے انوار الحق کاکڑ کی سرزنش کی جبکہ سابق نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر وہ ’فارم 47‘ کے بارے میں بات کرتے ہیں تو مسلم لیگ (ن) کے رہنما عوام کے سامنے آنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں گے۔ پی ٹی آئی بھی اس معاملے میں کود پڑی تھی اور انوار الحق کاکڑ اور حنیف عباسی کے درمیان ہونے والے جھگڑے کی روشنی میں گندم اسکینڈل کی شفاف تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن کا مطالبہ کیا تھا۔ دریں اثنا، ترجمان پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ انوار الحق کاکڑ اور حنیف عباسی کے انکشافات آنکھ کھولنے کے لیے کافی ہے، اور اس نے بہت سے اہم سوالات کو جنم دیا ہے، جن کی تحقیقات کی ضرورت ہے۔