ہردیپ سنگھ کا قتل: آزاد خالصتان تحریک زور پکڑ گئی
Image

لندن : (سنو نیوز) خالصتان تحریک کے بانی گرپتونت سنگھ پنوں نے بھارت کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناانصافی اور شدت پسندی کیخلاف سکھ برداری میں شدید غم و غصہ ہے۔ خیال رہے کہ ہردیپ سنگھ کو 18جون 2023ء میںگوردوارے کے باہر قتل کردیا گیا تھا۔ اس حوالے سے گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا ہے کہ ہردیپ سنگھ کے قتل کا بدلہ لینگے، بھارت کے ٹکڑے ٹکڑے کردینگے۔

گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ خالصتان تحریک ریفرنڈم کی کامیابی پر بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہو گیا ہے۔ بھارت ٹوٹے گا، پنجاب آزاد ہو کر خالصتان بنے گا، قلم ہمارا ہتھیار ہے لیکن اس کیلئے ہمارے پاس وقت کم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارتی حکومت اوراس کی خفیہ ایجنسی کے ایجنٹس ملوث ہیں۔ ہم بین الاقوامی قوانین کے مطابق چلیں گے۔ ہم دہشتگرد نہیں، دنیا کو ہمارا پیغام ہے کہ بھارتی پنجاب کے لوگ آزادی چاہتے ہیں جس کیلئے ہمارا راستہ ریفرنڈم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری تحریک لندن میں 31 اکتوبر 2021 ء کو 30 ہزار لوگوں سے شروع ہوئی جو اب 1 لاکھ 30 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔ اب تک ہمارے ریفرنڈم میں بیرون ملک مقیم ایک ملین لوگ آزادی کیلئے ووٹ ڈال چکے ہیں۔ آزاد خالصتان کی زور پکڑتی تحریک پر مودی سرکار شدید دباؤ کا شکار ہو چکی ہے۔

خیال رہے کہ وزیر اعظم کینیڈا جسٹن ٹروڈو نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہونے کی تصدیق کردی ہے۔ کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانی جولی نے بھارتی انٹیلی جنس را کے سربراہ کو ملک سے نکل جانے کا حکم دیدیا ہے۔

جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ کینیڈا کی انٹیلی جنس نے ہر دیپ سنگھ نجر کی موت اور بھارتی حکومت کے درمیان تعلق کی نشاندہی کی ہے ۔ ہردیپ سنگھ کے قتل کا معاملہ جی 20 کانفرنس میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ اٹھایا تھا۔

میلانی جولی نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قتل کا الزام ثابت ہوگیا تو ہماری خودمختاری کی خلاف ورزی ہوگی۔ خالصتان کے حامیوں نے ہردیپ سنگھ کی موت کے بعد بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر الزام عائد کیا تھا اور لندن اور کینیڈا سمیت دنیا بھر میں مظاہرے بھی کئے تھے جبکہ وینکوور میں خالصتان ریفرنڈم میں شرکا نے بھارتی سفارت کاروں پر ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا الزام لگایا تھا۔

وینکوور میں 10 ستمبر کو ہونے والے ریفرنڈم میں ایک لاکھ 30 ہزار سے زائد سکھوں نے حصہ لیا تھا۔ ریفرنڈم میں ہردیپ سنگھ کے مبینہ قتل میں ملوث بھارتی سفارت کاروں کی تصاویر والے بینر اور پوسٹر بھی لگائے گئے تھے۔