شمالی کوریا کا پانی کے اندر جوہری ہتھیاروں کا تجربہ
Image

پیانگ یانگ:(ویب ڈیسک) شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ اس نے امریکا، جنوبی کوریا اور جاپان کی اس ہفتے کی مشقوں کے جواب میں "پانی کے اندر جوہری ہتھیاروں کے نظام" کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

ملک کے سرکاری میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ زیر آب ڈرون، جو بظاہر جوہری ہتھیاروں سے لیس تھے، کا تجربہ ملک کے مشرقی ساحل پر کیا گیا۔ شمالی کوریا اس سے قبل ایک بم سے لیس زیر آب ڈرون کا تجربہ کرنے کا دعویٰ کر چکا ہے، تاہم ان دعوؤں کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

اس بات کا کوئی دوسرا ثبوت نہیں ہے کہ یہ تجربات کیے گئے تھے، اور سیئول نے پہلے کہا تھا کہ شمالی کوریا کی طرف سے ڈرون کی صلاحیتوں کی وضاحتیں مبالغہ آرائی پر مبنی ہیں۔ شمالی کوریا نے حالیہ ہفتوں میں اپنی فوجی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ اتوار کو ایک نئےدرمیانی فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔

پیانگ یانگ کے یہ اقدامات جنوری کے پہلے ہفتے میں جنوبی کوریا کے ساتھ سمندری سرحد پر براہ راست گولہ بارود فائرنگ کی مشقوں کے بعد کیے گئے ہیں۔ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان بھی اپنے سیاسی رجحان اور بیان بازی میں تیزی سے جارحانہ ہو گئے ہیں اور حالیہ مہینوں میں دونوں ملکوں کے درمیان امن کو برقرار رکھنے کے لیے کئی معاہدوں سے دستبردار ہو چکے ہیں۔

شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق نئے زیر آب ہتھیاروں کا تجربہ جمعہ کو واشنگٹن، سیول اور ٹوکیو کے درمیان مشترکہ مشق کے جواب میں کیا گیا۔ شمالی کوریا نے اس مشق کو "خطے کی صورتحال کو مزید غیر مستحکم کرنے" اور شمالی کی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھا ہے۔

کم جونگ ان نے بارہا کہا ہے کہ ان کا ملک جزیرہ نما کوریا میں "کسی بھی وقت" جنگ کی تیاری کے لیے اپنے فوجی ہتھیاروں کے حجم میں اضافہ کر رہا ہے۔ نئے سال کے دوران، انہوں نے جنوبی کوریا کے حوالے سے پالیسی میں کچھ بنیادی تبدیلیاں کی ہیں۔ اس ہفتے کے شروع میں، انہوں نے جنوبی کوریا کو دشمن ملک قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ اس ملک کیساتھ دوبارہ اتحاد کا اصل مقصد ختم ہو گیا ہے۔

گذشتہ ستمبر میں شمالی کوریا نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے پہلی آبدوز کا تجربہ کیا ہے جو جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔مارچ 2023 ء سے، ملک نے اپنے ہیل سسٹم کا تجربہ کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے، جو کہ پانی کے اندر ایٹمی ہتھیاروں سے لیس بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑی ہے۔ کورین میں ہیل کا مطلب "سونامی" ہے۔

ہتھیاروں یا ان کی مبینہ فعالیت کے بارے میں بہت کم معلومات ہیں، لیکن شمالی کوریا کے میڈیا کا کہنا ہے کہ وہ چپکے سے دشمن کے پانیوں میں گھسنے اور پانی کے اندر بڑے دھماکے کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ اگر یہ ہتھیار پیانگ یانگ کے دعوے کے مطابق کام کرتے ہیں تو یہ شمالی کوریا کے جوہری طاقت سے چلنے والے بیلسٹک میزائلوں کے مقابلے میں کم اہم ہتھیار ہیں۔