ڈالر کی قدر میں مزید کمی
Image

کراچی :(ویب ڈیسک )کاروباری ہفتے کے آخری روز پاکستانی روپیہ کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر مزید گھٹ گئی۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق آج کاروبار کے دوران انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں مزید 8 پیسے کی کمی ہوگئی، جس سے انٹر بینک میں ڈالر 279 روپے 90 پیسے پر آگیاجبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 20 پیسے سستا ہو نے کے بعد 280 روپے 80 پیسے پر فروخت ہو رہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی انٹربینک میں ڈالر 12 پیسے سستا ہو کر 279 روپے 98 پیسے پر بند ہواتھا۔معاشی ماہرین کا کہناہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے 70 کروڑ ڈالر کی قسط ملنے کے بعد ڈالر کی قیمت میں استحکام دکھائی دے رہاہے اور ممکنہ طور پر آئندہ چند روز میں ڈالر کی قدر میں کمی بھی متوقع ہے۔

آئی ایم ایف سے 70 کروڑ ڈالر کی قسط ملنے اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان کے 2 ارب ڈالر کے ڈپازٹس رول اوور ہونے، عالمی مارکیٹ میں خام تیل، کوئلے کی گھٹتی ہوئی قیمتوں کے باعث ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا ہونے لگا۔

انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر تنزلی سے دوچار رہی، ایک موقع پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 54 پیسے کم ہوکر 279 روپے 70 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی جو 11 ہفتوں کی کم ترین سطح تھی۔

محدود پیمانے پر ڈیمانڈ آنے اور مارکیٹ فورسز کی خریداری سرگرمیوں سے ڈالر کی قدر 280 روپے سے نیچے نہ آسکی اور کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 14 پیسے کی کمی سے 280 روپے 10 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/17/01/2024/latest/65034/

اوپن کرنسی مارکیٹ میں عازمین عمرہ، تعلیمی و طبی نوعیت کی ڈیمانڈ کے باوجود سپلائی بہتر ہونے کے سبب ڈالر کی قدر میں 19 پیسے کی کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قدر گھٹ کر 280 روپے 73 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ ڈالر کے انٹربینک اور اوپن ریٹ کے درمیان فرق صرف 63 پیسے کا رہ گیا۔

گذشتہ روز سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق انٹربینک میں ڈالر 1 پیسے مہنگا ہوا تھا۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق انٹربینک میں کاروبار کے اختتام پر ایک امریکی ڈالر کا بھاؤ 280 روپے 25 پیسے تھا، انٹربینک میں گزشتہ روز ڈالر 280 روپے 24 پیسے پر بند ہوا تھا۔

ایک رپورٹ کے مطابق پہلی ششماہی کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ 83.1 کروڑ ڈالر رہا، گذشتہ مالی سال 6 ماہ میں خسارے کی مالیت 3.62ارب ڈالر تھی، پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کے توازن میں بہتری آگئی ہے،دسمبر میں کرنٹ اکاؤنٹ 39 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے ساتھ سرپلس رہا ہے۔

سٹیٹ بینک کے مطابق چھ ماہ بعد پاکستان کی ادائیگیوں کا توازن مثبت رہا، رواں مالی سال کے چھ ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 77 فیصد کمی آئی، جولائی سے دسمبر تک کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 83 کروڑ ڈالر رہا، ایک سال پہلے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3 ارب 63 کروڑ ڈالر تھا۔