پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی؟
Image
لاہور:(ویب ڈیسک) پیٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں 15 نومبر2023 سے آگے آنیوالے 15 دنوں کیلئے 10 روپے فی لیٹر تک کمی کا امکان ہے جسکی بنیادی وجہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی ہونا ہے۔ ذرائع کے مطابق گذشتہ 2 ہفتوں کے دوران ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتیں عالمی منڈی میں بہت نیچے آئی ہیں تاہم اسی عرصے کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بھی کمی ہوئی ہے جسکے سبب صارفین کو عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ ملنے جارہا ہے۔ خیال رہے کہ پیٹرول کی موجودہ قیمت 283 روپے 38 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت 303 روپے 18 پیسے فی لیٹر ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہفتے کے دوران ڈیزل اوسطاً 9 ڈالر فی بیرل سستا ہوکر تقریباً 113 ڈالر سے کم ہو کر 104 ڈالر فی بیرل ہو گیا ہے جبکہ پیٹرول کی قیمت ایک ڈالر سے کم ہو کر 91 ڈالر سے 90 ڈالر پر آگئی ہے۔ حکومت کے قانون کے مطابق فی لیٹر پیٹرول پر زیادہ سے زیادہ 60 روپے پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی وصول کرنے کی قابل اجازت حد تک پہنچ چکی ہے، عالمی مالیاتی فنڈ سے کیے گئے وعدوں کے مطابق حکومت کا بجٹ ٹارگٹ رواں مالی سال پیٹرولیم مصنوعات پر پی ڈی ایل کی مد میں 869 ارب روپے وصول کرنا ہے۔ واضح رہے کہ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 71 کروڑ ڈالر مالیت کی اگلی قسط کیلئے پالیسی سطح کے مذاکرات آج سے شروع ہوں گے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر پاکستان کی معاشی ٹیم کی قیادت کریں گی، آئی ایم ایف جائزہ مشن کی قیادت ناتھن پورٹر کریں گے ، پالیسی مذاکرات 13 سے 15 نومبر تک ہوں گے۔ یہ بھی پڑھیں: سونے کی قیمت میں بڑی کمی پالیسی سطح کے مذاکرات کے پہلے روز وزارت خزانہ ایف بی آر اسٹیٹ بینک اور وزارت توانائی کے حکام شرکت کریں گے ، مذاکرات میں رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کی مالی کارکردگی کا جائزہ اور آئندہ سہ ماہی کیلئے اہداف کا تعین کیا جائے گا۔ وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ نگران حکومت نے قرض پروگرام میں پہلی سہ ماہی کیلئے طے شدہ تمام اہداف پر عملدرآمد کر دیا ہے، اجلاس میں ٹیکس وصولی اور رواں سال کے ٹیکس ہدف کو حاصل کرنے کیلئے اہداف پر مشاورت کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق مذاکرات میں مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ کو جاری رکھنے اور سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے اقدامات پر غور کیا جائے گا ،بجلی اور گیس کے گردشی قرضوں کو ختم کرنے کیلئے اقدامات پر غور کیا جائے گا ۔ حکومت کمپنیوں کی وزارت خزانہ کی سینٹرل مانیٹرنگ یونٹ منتقلی کے معاملات زیر غور آئیں گے، پالیسی لیول مذاکرات کامیاب ہونے کی صورت میں آخر میں مشترکہ بیان جاری ہوگا ،مذاکرات کامیاب ہونے کی صورت میں پاکستان کو 71 کروڑ ڈالر کی انگلی قسط دسمبر میں ملنے کا امکان ہے۔