مسلم لیگ ن کی قیادت کا آڈیو لیکس کے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کاعزم
Image

پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ آڈیو لیک اور سائفر کے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا کیونکہ اس نے ملک کے عزت ووقار پر سوالات اٹھا دئیے ہیں۔

آج (ہفتہ) سہ پہر لاہور میں دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ حالیہ آڈیو لیک میں عمران خان کا تقسیم کرنے والا اور غلیظ بیانیہ بے نقاب ہوا اور سائفر سازش نہیں ہے۔

سائفر کو خفیہ دستاویز اور وزیراعظم آفس کی ملکیت قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے سربراہ سیکورٹی کی اس سنگین خلاف ورزی کے ذمہ دار ہیں۔ گذشتہ 4 سال کے دوران تحریک انصاف کی بری کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے افسوس ظاہر کیا کہ پاکستان کے تمام اقتصادی اشاریوں کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے اور 2034 میں پاکستان دنیا بھر کی 50 معیشتوں سے نیچے رہے گا۔

انہوں نے ملک کو درپیش بڑے چیلنجز سے نکالنے کا عزم ظاہر کیا کیونکہ وزیراعظم شہباز شریف درپیش چیلنجز سے موثر انداز میں نمٹنے کیلئے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اتحادی حکومت کی جانب سے کئے گئے دانشمندانہ اقدامات کے باعث ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے جس کے نتیجہ میں ملک پر قرضوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔

اسحاق ڈار نے عوام کو آئندہ ہفتوں میں زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کا عزم ظاہر کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ ن قومی سلامتی کے معاملے پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نے حساس دستاویز کے ساتھ جعل سازی کی اور انہیں قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے دنیا میں ملک کا تشخص خراب کیا اور دیگر ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات کو نقصان پہنچایا۔ مریم نواز نے کہا کہ تحریک انصاف کے سربراہ نے فارن فنڈنگ کے تحت ملک دشمن عناصر سے اربوں روپے وصول کئے۔

ان کا مزید کہنا کہ سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف پاکستان واپس آئیں گے اور پارٹی کی قیادت کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے خبردار کیا کہ روپے کی قدر میں دانستہ گراوٹ میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ سائفر کے بارے میں ایک سوال پر وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے آڈیو لیک کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے اور پارلیمنٹ میں بحث کے بعد تحریک انصاف کے سربراہ کے خلاف کارروائی کی جائے گی