پاکستان میں جمہوریت: امریکا کا بڑا بیان
Image
لاہور: (ویب ڈیسک) بدھ کے روز امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ امریکا پاکستان میں جمہوریت کے احترام اور تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ یکساں سلوک پر زور دیتا ہے۔

 واشنگٹن میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے میتھیو ملر نے کہا کہ پاکستان میں اندرونی سیاسی معاملات ایسے ہیں جن پر ہم کوئی پوزیشن نہیں لیتے۔ ہم جمہوریت کے احترام، انسانی حقوق کے احترام اور تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ یکساں سلوک پر زور دیتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں میتھیو ملر نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ نے کانگریس سے پاکستان کو جمہوریت کی مضبوطی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے 101 ملین ڈالر کی درخواست کی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اس 101 ملین ڈالر کی  ملٹی پرپز امداد  کو جمہوریت اور سول سوسائٹی کو مضبوط کرنے، دہشت گردی اور انتہا پسندی کے انسداد، اقتصادی اصلاحات اور قرضوں کے انتظام میں معاونت کے لیے پروگراموں کی اقسام کے لیے استعمال کریں گے۔

دوسری جانب امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے ہندوستان کے لیے ایک نظرثانی شدہ ٹریول ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں اپنے شہریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے کئی علاقوں کا سفر کرنے سے گریز کریں۔ ایڈوائزری کئی علاقوں کے لیے خطرے کی سطح کو بلند کرتی ہے، انہیں "سطح 4: سفر نہ کریں" کے تحت رکھتی ہے۔

ان میں جموں و کشمیر، مشرقی لداخ کے علاقے اور لیہہ کو چھوڑ کر، دہشت گردی اور شہری بدامنی کی وجہ سے؛ مسلح تصادم کے امکانات کی وجہ سے پاک بھارت سرحد کے 10 کلومیٹر کے اندر کے علاقے؛ منی پور، جاری نسلی تصادم، تشدد اور جرائم کی وجہ سے، بشمول حکومتی اہداف پر حملے؛ اور وسطی اور مشرقی ہندوستان کے کچھ حصے، جہاں نکسلائٹ (ماؤ نواز) انتہا پسند گروپوں کی موجودگی سرکاری اہلکاروں اور سیکورٹی فورسز پر باقاعدہ حملوں کے ساتھ ایک اہم خطرہ ہے۔