اسرائیل کی خان یونس میں "بڑی کارروائی" شروع کرنے کی تیاری
Image
غزہ:(ویب ڈیسک)اسرائیل نے پیر کو غزہ میں یرغمال بنائے گئے اپنے دو یرغمالیوں کی ہلاکت کا اعلان کر دیا ہے۔ فوج نے ایک الگ بیان میں کہا کہ حماس لاشوں کو اپنے پاس رکھے ہوئے ہے اور وہ ان کی ہلاکت کے حالات کی تحقیقات کر رہی ہے۔
 
زیر حراست یرغمالیوں کے اہل خانہ کے فورم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یگیو بوچسٹاب (35 سال) اور الیکس ڈانسگ (76 سال) کو گذشتہ 7 اکتوبر کے حملے کے دوران اسرائیل کے اندر سے اغوا کیا گیا تھا۔
 
یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں سے کہا کہ وہ غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع شہر خان یونس کے مشرقی محلوں کو خالی کر دیں اور المواسی کے علاقے کی طرف روانہ ہو جائیں،کیونکہ یہاں ایک بڑی کارروائی شروع ہونے جا رہی ہے۔ 
 
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ وہاں سے اسرائیل کی طرف میزائل داغے گئے تھے۔
 
یہ بات اسرائیلی حکام کے مطابق موصول ہونے والی اطلاعات کے بعد سامنے آئی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حماس نے شہر کے مشرق میں انسانی بنیادوں پر ڈھانچہ قائم کر رکھا ہے، بیان میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ حماس وہاں کی شہری آبادی کے درمیان چھپی ہوئی ہے۔
 
فوج نے کہا کہ وہ شہری آبادی کو جنگی علاقوں سے دور رکھنے کے لیے انسانی ہمدردی کے زون کی حدود کو ایڈجسٹ کر رہی ہے۔
 
اپنے بیان میں، اسرائیلی فوج نے شہریوں سے کہا کہ وہ خان یونس کے مغرب میں واقع المواسی کے علاقے میں "محفوظ" کے طور پر بیان کیے گئے علاقوں کی طرف بھاگ جائیں، جو حالیہ ہفتوں میں بارہا اسرائیلی بمباری کا نشانہ بنے تھے، جس کے نتیجے میں متعدد افراد شہید ہوئے تھے۔ 
 
فلسطینی خبر رساں ایجنسی "وفا" نے بھی اطلاع دی ہے کہ فوج کے فیصلے کے جاری ہونے کے فوراً بعد شہریوں کو خود کو تیار ہونے کا موقع فراہم کیے بغیر فضائی اور زمین سے شدید بمباری کی کارروائیاں شروع کر دی گئیں، جس کے نتیجے میں کم از کم 27 فلسطینی ہلاک اوردرجنوںزخمی ہوئے۔ 
 
وفا نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج نے رفح شہر کے مغرب میں تل السلطان اور سعودی محلے کے علاقوں میں دو رہائشی چوکوں پر بھی بمباری کی اور اس جگہ پر دھویں کے گہرے بادل اٹھتے دیکھے گئے۔
 
غزہ کی پٹی کا مرکز بھی کواڈ کاپٹر ڈرونز کی شدید پرواز کا مشاہدہ کر رہا ہے، خاص طور پر نصیرات کیمپ کی فضائی حدود میں، کیونکہ الاقصیٰ شہداء ہسپتال نے ایک بچے کی موت کا اعلان کیا جو ایک اپارٹمنٹ پر بمباری کے نتیجے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا تھا۔
 
 
اسرائیلی طیاروں نے غزہ کی پٹی کے وسط میں واقع دیر البلاح کیمپ میں ہسپتال میں صحافیوں کے لیے لگائے گئے خیمے پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں مصنف اور سیاسی محقق حیدر المصدر اور ایک اور بے گھر شخص شہید اور ایک زخمی ہوگیا۔ بڑی تعداد میں صحافی زخمی ہوئے۔
 
شمال میں، جنگی طیاروں نے غزہ شہر کے جنوب مغرب میں تل الحوا کے محلے میں واقع یونیورسٹی کالج کے قریب دو اور شہر کے مشرق میں ایک تیسرا حملہ کیا۔
 
فلسطینی وفا نیوز ایجنسی کے مطابق، پیر کی صبح اسرائیلی فورسز نے یروشلم کے مشرق میں واقع قصبے عناتا میں ایک مکان اور تجارتی تنصیبات کو مسمار کرنا شروع کیا۔
 
اس نے عینی شاہدین کے حوالے سے مزید کہا کہ اسرائیلی فورسز نے دو بلڈوزر کے ساتھ قصبے پر دھاوا بول دیا اور قصبے میں ایک مکان، ایک شادی ہال اور کئی تجارتی اداروں کو مسمار کرنا شروع کر دیا۔
 
وال اینڈ سیٹلمنٹ ریزسٹنس کمیشن کے مطابق، اسرائیلی حکام نے 2024 ء کی پہلی ششماہی کے دوران یروشلم میں 85 تنصیبات سمیت مقبوضہ مغربی کنارے میں 318 تنصیبات کو مسمار کیا اور 359 دیگر کو مسمار کرنے کی اطلاع دی۔
 
مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز نے گزشتہ رات مشرقی مغربی کنارے کے شہر قلقیلیہ اور عزون قصبے میں کئی گھروں پر چھاپہ مارا۔
 
مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے شہر قلقیلیہ اور عزون قصبے میں نازل محلے میں درجنوں گھروں پر چھاپہ مارا، مکینوں سے چھان بین کی اور ایک نوجوان کو واپس جانے سے قبل گرفتار کر لیا۔
 
فلسطینی میڈیا کے مطابق شہر طولکرم میں مسلح افراد نے شہر کے قریب ایک شہری کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
 
آج صبح بھی فلسطینی نوجوانوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جنہوں نے بیت لحم شہر میں دھیشیہ پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بول دیا۔
 
مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے متعدد گھروں پر چھاپے مارے اور کیمپ میں گرفتاری مہم چلائی۔
 
فلسطین کی سیاسی صورت حال کی ترقی کے حوالے سے حماس اور الفتح کے وفود کی ملاقات دارالحکومت بیجنگ میں مسلسل دوسرے روز بھی جاری ہے، جس میں چین کی طرف سے دی گئی دعوت کے جواب میں دو طرفہ اختلافات کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
 
حماس کے وفد کی قیادت پولیٹیکل بیورو کے رکن موسیٰ ابو مرزوق کر رہے ہیں، جس میں پولیٹیکل بیورو کے دو ارکان فتحی حماد اور حسام بدران شامل ہیں۔
 
تحریک فتح کے وفد کی قیادت تحریک کے نائب سربراہ محمود العلول کر رہے ہیں جس میں تحریک کی مرکزی کمیٹی کے ارکان عزام الاحمد اور سمیر الرفاعی بھی شامل ہیں۔
 
فلسطینی دھڑوں نے گذشتہ اپریل میں بیجنگ میں حماس اور الفتح کے ساتھ ملاقات کی تھی اورجون کے آخر میں ملاقات پر اتفاق کیا گیا تھا تاہم اسے ملتوی کر دیا گیا تھا۔
 
قابل ذکر ہے کہ دونوں جماعتوں کے درمیان مفاہمت کے حصول کے لیے فلسطینی جماعتوں کے درمیان اس سے قبل متعدد دارالحکومتوں میں ملاقاتیں ہوئیں لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہوسکے۔
 
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو پیر کو امریکا کے دورے پر روانہ ہوئے، جس میں سینئر امریکی حکام کے ساتھ کئی سرکاری ملاقاتوں کے ساتھ ساتھ اگلے بدھ کو امریکی کانگریس کے سامنے تقریر بھی شامل ہے۔
 
نیتن یاہو نے امریکی صدر جو بائیڈن کے صدارتی دوڑ سے دستبرداری کے اعلان کے حوالے سے ایک ایسے مرحلے پر اپنے دورے کو "انتہائی اہم" قرار دیا، جس میں "بڑی سیاسی بے یقینی کی کیفیت" دیکھی گئی، کیونکہ ماہرین کا خیال ہے کہ نیتن یاہو کا دورہ بائیڈن کے فیصلے کی وجہ سے اپنا توازن کھو بیٹھا ہے۔ 
 
نیتن یاہو نے کہا کہ کانگریس سے اپنی تقریر میں، وہ "اسرائیل کے لیے انتہائی اہم دو طرفہ حمایت کو مستحکم کرنے کی کوشش کریں گے۔"
 
انہوں نے اپنی روانگی سے چند منٹ قبل اپنے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں مزید کہا کہ میں دونوں طرف کے اپنے دوستوں سے کہوں گا کہ امریکی عوام جس کو بھی صدر منتخب کریں، اسرائیل مشرق وسطیٰ میں امریکا کا مضبوط اور ناگزیر اتحادی رہے گا۔ "نیتن یاہو منگل کو بائیڈن سے ملاقات کریں گے۔