غزہ کے جنوب میں شدید لڑائی جاری
Image

غزہ: (سنو نیوز)غزہ کے جنوب میں واقع خان یونس میں اسرائیلی فوج اور حماس کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔ گذشتہ رات اسرائیلی طیاروں اور فضائی حملوں نے خان یونس کے اطراف کے علاقوں پر بھی شدید حملے کیے ہیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ میں فضائی اور زمینی حملے کیے ہیں اور اس کی افواج حماس کے عسکریت پسندوں کے ساتھ ’بھاری لڑائی‘ میں بھی مصروف ہیں۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ خان یونس حماس گروپ کا مضبوط مرکز ہے۔اسرائیل کے تازہ حملوں اور کارروائیوں کے باعث دسیوں ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔جہا ں غزہ کے جنوب میں بڑی تعداد میں لوگ جنگ کی وجہ سے بے گھر ہو چکے ہیں، وہیں اقوام متحدہ کے ادارے بیماریوں میں اضافے کی خبر دے رہے ہیں۔

اسرائیل کے تازہ حملوں اور کارروائیوں کی وجہ سے دسیوں ہزار لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ پناہ گاہیں بھری پڑی ہیں، صفائی پر توجہ دینا مشکل، ادویات ملنا مشکل اور صحت کا نظام تباہی کا شکار ہے۔عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ وہ بہت پریشان ہیں کہ مائکروبیل امراض بڑھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/29/12/2023/gaza/62024/

جمعہ کے روز، یونیسیف نے اسرائیل کے ساتھ مل کر غزہ کو ویکسین کی 600,000 خوراکیں بھیجیں تاکہ وہ ان بچوں کو دیں جن کی ویکسین رہ گئی ہے۔ غزہ میں بہت سے بچوں کو مقررہ ٹیکے نہیں لگوائے جاتے۔

حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران حالیہ اسرائیلی بمباری اور حملوں میں 187 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اس کے ساتھ ہی غزہ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی کل تعداد 21,500 سے تجاوز کر گئی ہے اور تقریباً 56,000 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

غزہ میں شدید جنگ کے ساتھ ہی، جنوبی افریقا نے بین الاقوامی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں ’نسل کشی‘ جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/29/12/2023/gaza/62027/

اقوام متحدہ کی عدالت نے تصدیق کی ہے کہ اس نے نسل کشی کنونشن کے تحت کیے گئے دعوؤں کے حوالے سے اپنا عمل شروع کر دیا ہے۔ اسرائیل ایسے دعوؤں کو مسترد کرتا ہے اور انہیں "لغو" سمجھتا ہے۔

اس بین الاقوامی عدالت میں درخواست کے بعد، جنوبی افریقا کے صدارتی محل نے ایک بیان میں کہا کہ ملک کی ذمہ داری ہے کہ وہ "نسل کشی کو روکے۔" جنوبی افریقا نے مزید کہا، "غزہ میں بین الاقوامی جرائم کی اطلاعات ہیں، جن میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم شامل ہیں اور یہ جرائم اب بھی کیے جا رہے ہیں۔"

عدالت میں پیش کی گئی 84 دستاویزات میں کہا گیا کہ "اسرائیل کے اقدامات نسل کشی ہیں" کیونکہ وہ فلسطینی عوام کا بڑے پیمانے پر قتل عام کر رہے ہیں۔ عدالت اگلے ہفتے ان دستاویزات پر بحث کرنے والی ہے۔

اسرائیل کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا، "اسرائیل بین الاقوامی قانون کا پابند ہے" اور اصرار کرتا ہے کہ وہ "عسکریت پسندوں کے ساتھ جنگ ​​میں ہے۔"