بینگن ذیابیطس اور ہائی کولیسٹرول کا بہترین علاج
Image

لاہور: (ویب ڈیسک) اکثر لوگ بینگن کی سبزی کھانا پسند نہیں کرتے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ بینگن صحت کے لیے زیادہ فائدہ مند نہیں ہے۔ لیکن آج ہم آپ کو بینگن کے ان فوائد کے بارے میں بتائیں گے جن کے بارے میں آپ کو ضرور معلوم ہونا چاہیے۔

آج کے دور میں اکثر لوگ جنک فوڈ کھانا پسند کرتے ہیں، اس لیے یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ بہت سے لوگوں کی خوراک غیر صحت بخش ہوگی۔ اس کا اندازہ آپ یہ کہہ کر لگا سکتے ہیں کہ کم عمری میں بھی بہت سے لوگوں کو ہائی کولیسٹرول اور ذیابیطس جیسے مسائل ہونے لگتے ہیں۔ اسی بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے آج ہم آپ کو ایک ایسی سبزی کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جسے اکثر لوگ کھانے سے گریز کرتے ہیں۔

اکثر لوگ بینگن کی سبزی کھانا پسند نہیں کرتے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ بینگن صحت کے لیے زیادہ فائدہ مند نہیں ہے۔ لیکن آج ہم آپ کو بینگن کے ان فوائد کے بارے میں بتائیں گے جن کے بارے میں آپ کو ضرور معلوم ہونا چاہیے۔

بینگن کیسے کھانا چاہیے؟

بینگن کھانے کے کئی طریقے ہیں۔ اس مضمون میں ہم بینگن بھرتے کے بارے میں بات کریں گے۔ بینگن کو کوئلے پر بھون کر اس کا بھرتا بنایا جاتا ہے جس سےاس کی طاقت دوگنا ہوجاتی ہے۔ ایسا ہونے کی وجہ یہ ہے کہ اس میں کوئی نقصان دہ اجزاء نہیں ہوتے۔

خراب کولیسٹرول کو کم کرتا ہے:

بھنے ہوئے بینگن کھانے سے خراب کولیسٹرول کو کم کیا جا سکتا ہے۔ اس حوالے سے جب محققین نے چوہوں کو بینگن کا عرق روزانہ دیا تو ان کے خراب کولیسٹرول میں کمی دیکھنے میں آئی۔ یہ فائدہ انسانوں کو بھی ہو سکتا ہے۔

بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کر سکتے ہیں:

ہیلتھ لائن ویب سائٹ کے مطابق اپنی روزمرہ کی خوراک میں بینگن کو شامل کرنے سے آپ کے بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ بیگن فائبر سے بھرپور ہوتا ہے جو کہ آسانی سے نظام انہضام سے باہر نکل جاتا ہے۔ قدرتی فائبر کی خاص بات یہ ہے کہ یہ بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کرتا ہے۔

بینگن کینسر سے لڑنے میں فائدہ مند ہو سکتا ہے:

ہیلتھ لائن ویب سائٹ کے مطابق بینگن میں بہت سی ایسی چیزیں موجود ہیں جو کینسر کے خلیات سے لڑنے میں مدد دیتی ہیں۔ مثال کے طور پر، Solasodine Rhamnosyl Glycosides (SRG) ایک قسم کا مرکب ہے جو بینگن میں پایا جاتا ہے۔

ڈس کلیمر: محترم قارئین، متعلقہ مضمون آپ کی معلومات اور آگاہی کو بڑھانے کے لیے ہے۔ ہم آپ سے عاجزانہ درخواست کرتے ہیں کہ مندرجہ بالا مضمون میں مذکور متعلقہ مسائل کے بارے میں مزید معلومات کے لیے اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ ہمارا مقصد صرف آپ کو معلومات فراہم کرنا ہے۔