جینیاتی طورپرتناؤکےشکارافراد میں ہارٹ اٹیک کےزیادہ خطرات
Image

بوسٹن: (ویب ڈیسک) حال ہی میں ہونے والے ایک مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ جینیاتی طور پر تناؤ کے شکار افراد میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ ہوجاتا ہے۔

رپورٹس کے مطابق امریکی محققین نے پایا ہے کہ وہ لوگ جن میں تناؤ ان کی جینیات کے باعث ہوتا ہے، ان میں نامناسب حالات کے بعد دل کا دورہ پڑنے کا امکان 34 فیصد زیادہ ہوتا ہے جو کہ ایک عام شخص کی نسبت یہ بہت زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/19/03/2024/latest/73522/

امریکی محققین نے یہ بھی پایا کہ ان افراد کو تناؤ کے وقت میں دل کا دورہ پڑنے کا امکان باقی انسانوں کی نسبت تین گنا زیادہ ہوتا ہے۔

مطالعے کے سرکردہ محقق ڈاکٹر شیڈی ابوہاشم نے بتایا کہ مطالعے میں معلوم ہوا ہے کہ جن لوگوں کو جینیاتی طور پر تناؤ کا خطرہ ہوتا ہے ان میں غیر مناسب واقعات کے بعد دل کا دورہ پڑنے کا امکان حد سے بھی زیادہ ہوجاتا ہے۔

ڈاکٹر شیڈی ابوہاشم نے مزید بتایا کہ اب ہم سمجھ گئے ہیں کہ لوگوں میں دل کے دورے پڑنے کے واقعات میں اضافہ کیوں ہورہا ہے، دراصل دل کے دورے کے واقعات میں اضافے کے کچھ اور عوامل بھی کارفرما ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/29/03/2024/latest/74805/

انہوں نے مزید بتایا کہ ہم ممکنہ طور پر ان لوگوں کی اسکریننگ اور احتیاطی تدابیر جیسے یوگا، ورزش، ذہن سازی یا دیگر طریقوں سے نگہداشت کرسکتے ہیں جس سے ایسے لوگوں میں افسردگی میں کمی ہو اور دل کی صحت کے خطرے کو کم کرسکتی ہے۔

مطالعے کے نتائج رواں سال اپریل کے شروع میں اٹلانٹا میں امریکن کالج آف کارڈیالوجی کے سالانہ اجلاس میں پیش کیے جائیں گے۔