بھٹو خاندان نے بلاول بھٹو کی ازدواجی زندگی کیلئے سر جوڑ لیے
Image

کراچی:(ویب ڈیسک) دبئی میں بھٹو خاندان کی بڑی بیٹھک ہوئی، بلاول بھٹو زرداری کی شادی کیلئے آصف علی زرداری، آصفہ بھٹو زرداری، بختاور بھٹو زرداری ، صنم بھٹو اور فریال تالپور نے سر جوڑ لئے ہیں۔

دبئی میں ہونے والی اہم بیٹھک میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال کے ساتھ ساتھ بھٹو خاندان کے تعلقات کو مضبوط بنانے پر مشاورت ہوئی، ساتھ ہی بلاول بھٹو زرداری کی ازدواجی زندگی کا ذکر بھی نکل پڑا ۔بھٹو خاندان کے مختلف افراد کی یہ رائے تھی کہ ملکی سیاست کے ساتھ ساتھ بلاول بھٹو زرداری اپنی زندگی کا یہ نیا سفر بھی شروع کریں۔

پارٹی کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے یہ کہہ کر ابھی تک حامی نہیں بھری کہ ان کو مزید سوچنے کا موقع دیا جائے ۔ کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ جو ذمہ داری پارٹی اورعوام کی جانب سے سونپی گئی ہے ۔ انہیں احسن طریقے سے پورا کیا جائے۔

اس دوران خاندان کے افراد کا کہنا تھا کہ جو کام خاندان کے بڑوں نے ان کی سیاست کے دوران انجام دیا تھا وہ فریضہ آپ بھی انجام دیں اب دیکھنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کب بڑوں کی اس خواہش کو پورا کرتے ہوئے حامی بھرتے ہیں۔

چند دن قبل سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنے صاحبزادے اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے بارے میں کہا تھا کہ اچھا بولتے ہیں، پڑھے لکھے ہیں، لیکن تجربہ تجربہ ہوتا ہے، وہ ابھی “انڈر ٹریننگ ” ہیں۔

آصف علی زرداری نے یہ بات ایک نجی ٹیلی وژن کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔ سابق صدر کا کہنا تھا کہ اگر بلاول بھٹو ناراض ہو کر گھر بیٹھ گیا تو میں کیا کروں گا، میں اس کو کوئی بھی بیان دینے سے کبھی نہیں روکوں گا۔نوجوان نسل کی اپنی سوچ ہے، ان کو اپنی سوچ کا اظہار کرنے کا مکمل حق ہے ،اس پر تو ٹیکس نہیں لگتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/23/11/2023/pakistan/55925/

بلاول بھٹو زرداری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میرا صاحبزادہ ابھی “مکمل ٹرینڈ” نہیں ہوا، وہ پڑھا لکھا ہے، اچھی گفتگو کر لیتا ہے، لیکن تجربہ تجربہ ہوتا ہے۔ بلاول “تین پی “والی پیپلز پارٹی کے چیئرمین ہیں، لیکن میں “چار پی” والی پارٹی کا سربراہ ہوں، ٹکٹ دینے کا اختیار میرےپاس ہے ، بلاول بھٹو کو بھی میں ہی ٹکٹ دوں گا۔اپنی صاحبزادی آصفہ بھٹو کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ بہت مضبوط امیدوار ہے، وہ جہاں سے انتخابات میں حصہ لینا چاہے لے سکتی ہے۔

سابق صدر آصف علی زرداری نے واضح کیا کہ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نہیں بلکہ صرف ایک شخص کیخلاف ہوں۔ الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے جبکہ پی ٹی آئی بھی ان میں حصہ لے گی۔ انہوں نے کہا میں نے ہمیشہ سچ کا ساتھ دینے کی قیمت ادا کی۔ پہلے چودہ سال جیل کی سزا بھگتی ، بعد ازاں عمران خان کے دور اقتدا رمیں مجھے 6 ماہ تک قید میں رکھا گیا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا تھا کہ ملک شفاف انتخابات کی طرف جا رہا ہے اور پیپلز پارٹی اس کے لیے پوری طرح تیار ہے ۔ مجھے الیکشن کمیشن پر پورا اعتماد ہے کہ وہ شفاف الیکشن کروائے گا، پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جو ہر طرح کے ماحول میں الیکشن لڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ 8 فروری کو پیپلز پارٹی ملک کی اکثریتی پارٹی بن کر سامنے آئے گی، ملک کا ماحول اس وقت انتخابات کے لیے سازگار ہے اور الیکشن وقت پر ہونے چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/19/11/2023/pakistan/55039/

اس سے قبل گذشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا تھا کہ کسی ایک جماعت کی حکومت نہیں بننے جا رہی ہے، پنجاب میں 120 یا 125 سیٹیں حاصل کریں گے، جنوبی پنجاب کے 46 میں سے 35 حلقوں میں جیتنے کی پوزیشن میں ہیں۔

انہوں نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ جیسے ہی شیڈول جاری ہوا انتخابی مہم کا سلسلہ شروع کریں گے، بلاول بھٹو صرف تنقید کر رہے ہیں، حل نہیں بتا رہے، ہم تنقید کا برا نہیں مناتے، ہمت اور جرات کے ساتھ جھوٹے مقدمات کا سامنا کیا، ہم نے وہ نہیں کیا جو آج کل سیاست میں ہو رہا ہے۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ اکثریت کس کو ملے گی، اس کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے، ایک ایسی قیادت سامنے آئے جو ملک کو بحران سے نکال سکے، گذشتہ 4 سال میں اپوزیشن کو کہا گیا چھوڑوں کا نہیں، جنوبی پنجاب کے دیگر 10 کے قریب حلقوں میں پوزیشن تھوڑی سی کمزور ہے۔