ہنی ٹریپ گروہ، مبینہ طور پر پولیس اہلکار کے ملوث ہونے کا انکشاف
Image

جڑانوالہ:(رپورٹ،غلام فرید)ہنی ٹریپ میں نوجوان لڑکوں کو اغواء کر کے ان سے بھاری رقم وصول کرنے والے گروہ میں مبینہ طور پر پولیس اہلکار کے ملوث ہونے کا انکشاف۔

گذشتہ دنوں ہنی ٹریپ کی نائیکہ صبا ملک نے پکڑنے جانے پر تمام راز فاش کر دیئے جس کے مطابق مبینہ طور پر پولیس اہلکار رانا انور اقبال اور صباء ملک نے عرصہ ایک سال سے نوجوان لڑکوں کو مبینہ طور پر اپنے جال میں پھنسا کر لوٹنا شروع کیا ہوا تھا۔

دوسری جانب ہنی ٹریپ کی نائیکہ کے گرفتار ہونے اور اس کے انکشاف پر پولیس افسران اپنےمبینہ لاڈلے اہلکار کو بچانے کے لیے سر ڈھر کی بازی لگانے میں مصروف۔

مبینہ پولیس اہلکار اور صباء ملک نامی خاتون کی طرف سے نوجوان لڑکوں کو پہلے جال میں پھنسانا اور ان سے بھاری رقم وصول کرنا پولیس افسران کے سامنے سوالیہ نشان بن گیا۔

یہ منظم گروہ لوگوں کو مکان دیکھانے اور لڑکی سے دوستی کے بہانے ورغلا کر گھر میں بلاتا اوروہاں پر آنے والے متاثرہ لوگوں کو زبردستی برہنہ کر کے ویڈیو بنا کر بلیک میل کرتا اور بعد پیسوں کے عوض متاثرہ لوگوں سے موبائل فونز چھین کر ان کی ویڈیوز بنا تے تھے۔

ہنی ٹریب کی نائیکہ صبا ملک اور اس کے ساتھیوں کے خلاف تھانہ سٹی میں دو مقدمات درج کیئے گئے ہیں۔ہنی ٹریپ کی نائیکہ صباء ملک نے گرفتاری کے بعد مبینہ طور پر پولیس اہلکار رانا انور اقبال کے تمام معاملہ میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا ہے۔

عوامی حلقوں کی جانب سے آئی جی پنجاب اور آر پی او ۔سی پی او فیصل آباد سےایسے پولیس اہلکار کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

یاد رہے پولیس اہلکار انور اقبال کو سیاسی پنڈت کی پشت پناہی بھی حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

  https://sunonews.tv/19/04/2024/latest/76955/