عماد وسیم کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے بلالیا
Image

کراچی: (ویب ڈیسک )پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سےشاندار پرفارمنس دکھانے والے آل راؤنڈرعماد وسیم کو ملاقات کیلیے قذافی اسٹیڈیم بلالیاگیا۔

عماد وسیم کے قریبی ذرائع کے مطابق آل رائونڈر کوایک بورڈ آفیشل کی کال موصول ہوئی جس میں انہیں ملاقات کی دعوت دی گئی۔

اس بات کا قومی امکان ہے کہ عماد وسیم کی چیئرمین محسن نقوی اور چیف سلیکٹر وہاب ریاض سے ملاقات ہوگی۔

واضح رہے کہ پی ایس ایل میں عمدہ کارکردگی دکھانے کے بعد عماد وسیم کی قومی ٹیم ٹیم میں واپسی کےلیے اٹھنے والی آوازوں میں تیزی آ گئی ہے۔

بورڈ میں ہونے والی ملاقات میں ممکنہ طور پر عمادوسیم کو ریٹائرمنٹ واپس لینے پر قائل کرنے کی کوشش کی جائے گی تاہم وہ اپنے بعض تحفظات پر بات کرنا چاہتے ہیں۔

گذشتہ ماہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق آل راؤنڈر عماد وسیم نے بین الااقوامی کرکٹ میں واپسی کا اشارہ دے دیا تھا، آل راؤنڈر عماد وسیم نے مخصوص شرائط کا حوالہ دیتے ہوئے بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کے لیے اپنی رضامندی ظاہر کی تھی۔

عماد وسیم نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر کھل بات کی اور اپنے فیصلے کو درست قرار دیا لیکن یہ بھی کہا کہ اگر پاکستان کو ان کی ضرورت ہو تو وہ واپس آنے کو بھی تیار ہیں، 35 سالہ کھلاڑی نے نومبر 2023 میں کرکٹ کو الوداع کہا تھا۔

عماد سویم نے کہا کہ میں نے جو فیصلہ لیا وہ 100 فیصد درست تھا لیکن آپ کو معلوم نہیں کہ پاکستان کو آپ کی کب ضرورت ہے ، اس لیے آپ کو اس کے لیے کچھ کرنا ہوگا، میں چاہتا ہوں کہ پاکستان کرکٹ صحیح انداز اور صحیح امتزاج کے ساتھ کھیلے، ریٹائرمنٹ لینے میں کوئی حرج نہیں ہے، میں واقعی خوش ہوں، میں اب بھی پوری دنیا میں کرکٹ کھیل رہا ہوں۔

عماد نے آخری بار 2023 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی اور ان کی اچانک ریٹائرمنٹ بہت سے لوگوں کے لیے حیران کن تھی، آل راؤنڈر نے مئی 2015 میں زمبابوے کے خلاف اپنے بین الاقوامی کیریئر کا آغاز کیا اور 55 ون ڈے اور 66 ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کی نمائندگی کی۔

انہوں نے اپنے بین الاقوامی کیریئر میں 109 وکٹیں حاصل کیں اور 1,472 رنز بنائے،عماد وسیم گذشتہ برسوں میں پاکستانی ٹیم کے اہم رکن تھے اور 2017 کی چیمپئنز ٹرافی جیتنے والے سکواڈ کا بھی حصہ تھے، انہوں نے 2016 کا ٹی 20 ورلڈ کپ، 2019 ورلڈ کپ اور 2021 کا ٹی 20 ورلڈ کپ بھی کھیلا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/24/11/2023/sports/cricket/56029/