اسٹاک مارکیٹ مسلسل مندی سے نکل آئی
Image

کراچی :(سنونیوز)اسٹاک مارکیٹ پر مندی کے سائے چھٹ گئے، اسٹاک ایکسچینج کا 100انڈیکس245 پوائنٹس اضافے سے 62 ہزار 693 پر بند ہوا۔

تفصیلات کے مطابق کاروباری دن میں 100انڈیکس ایک ہزار 99 پوائنٹس کے بینڈ میں رہا،انڈیکس کی آج بلند ترین سطح 62 ہزار 885 رہی۔بازار میں 81 کروڑ شیئرز کے سودے 16 ارب 68 کروڑ روپے میں طے ہوئے جبکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن 43 ارب روپے بڑھ کر 9 ہزار 71 ارب روپے رہے۔

گذشتہ دنوں پاکستان اسٹاک ایکسچینج سال کی سب سے بڑی مندی کا شکارہوئی ، انڈیکس کی 63000اور 62000 پوائنٹس کی 2 نفسیاتی سطح ایک کے بعد ایک گرگئیں۔

گذشتہ روز اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری دورانیے کے دوران100انڈیکس گھٹ کر 61420پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔مندی کے سبب 91فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 3کھرب 62ارب 35کروڑ 58لاکھ 87ہزار 522روپے ڈوب گئے۔

مندی کے اس رحجان میں انتخابات سے متعلق پھیلنے والی افواہوں اور گذشتہ ایک ماہ کی مسلسل تیزی کے دوران ادھار پر حصص کی خریداری کرنے والوں کی جانب سے دھڑا دھڑ حصص کی فروخت کا رحجان بنیادی اسباب رہے۔غیرملکیوں کی طے شدہ سرمایہ کاری معاہدوں پر انتخابات کے بعد نئی منتخب ہونے والی حکومت کے دور میں عمل درآمد شروع کرنے کی اطلاعات بھی مندی کی وجہ رہی۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/19/12/2023/business/60441/

معاشی ماہرین کے مطابق گذشتہ ایک ماہ میں تیزی کے تسلسل سے مارکیٹ اوورباٹ ہوگئی تھی لہذا کیپیٹل مارکیٹ میں بہتری کے لیے تیکنیکی درستگی بھی ضروری ہوگئی تھی تاہم اتنی بڑی نوعیت کی مندی سے محسوس ہورہا ہے کہ عدالت عظمی کی 8فروری کو انتخابات کے اعلان کے بعد سے مارکیٹ میں سرمائے کے انخلا کا حجم بڑھنے سے بڑی نوعیت کی مندی کا تسلسل غالب ہوگیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ معاشی اشاریوں میں بہتری نظر آرہی ہے جس سے آنے والے دنوں میں مارکیٹ میں بہتری نظر آنے کے امکانات ہیں۔

اس سے قبل عالمی بینک نے پاکستان کے لیے 35 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی ہے۔

عالمی بینک کا کہنا ہے کہ قرض کی منظوری رائیز ٹو پروگرام کے تحت دی گئی ہے،اس قرض کا مقصد مالیاتی انتظام، پائیدار اور جامع اقتصادی ترقی کے لیے مسابقت کو فروغ دینا ہے، پاکستان کو فوری مالیاتی اور ساختی اصلاحات کی ضرورت ہے۔

عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بینہسین کا کہنا ہے کہ رائز ٹو پروگرام ٹیکس، توانائی اور کاروباری موسمیاتی اصلاحات کے پہلے مرحلے کو مکمل کرتا ہے، پروگرام محصولات کو بڑھانے کے تیار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اخراجات کے ہدف کو بہتر بنانے، مسابقت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے یہ پروگرام تیار کیا گیا ہے، پروگرام سے پاکستان کے پاور سیکٹر کے بہتر انتظام میں بھی مدد ملے گی۔

اس سے قبل عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 10 کروڑ ڈالر کی منظوری دی تھی، عالمی بینک کے مطابق رقم پنجاب میں منصوبہ بندی کے پروگرام کے لئے خرچ ہو گی، پروگرام کا مقصد پنجاب میں 60 فیصد خاندان میں منصوبہ بندی کو بڑھانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/21/12/2023/latest/60687/