کم جونگ کو پوتن کی جانب سے لگژری گاڑی کا تحفہ
Image

ماسکو:(ویب ڈیسک)روس کے صدر ولادیمیر پوتن کی جانب سے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ کو انتہائی قیمت لگژری گاڑی کا تحفہ۔

شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کے مطابق، کم جون اُن کو ماسکو کی جانب سے تحفے میں ملنے والی گاڑی کا ماڈل ظاہر نہیں کیاگیا،کم جونگ ان کے علاوہ یہ گاڑیاں ان کی ہمشیرہ کم یو جونگ اور دیگر اعلیٰ معاونین کو بھی بھجوائی گئی ہیں۔

کم یو جونگ نے نہایت شائستگی سے گاڑی کا تحفے دینےپر روسی صدر پوتن کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ تحفہ شمالی کوریا اور روس کے سربراہوں کے درمیان خصوصی ذاتی تعلقات کا واضح مظہر ہے۔

گذشتہ سال کم یو جونگ جب ماسکو کے سرکاری دورے پر آئے تھے تو انہوںنے پوتن کے زیر استعمال اورس نامی گاڑی میں سفر کیا تھا جو مبینہ طو رپر انہیں تحفے میں دی گئی ہے۔

دوسری جانب یہ سوال اٹھایاجارہاہے کہ یہ تحفہ شمالی کوریا کے خلاف روسی حمایت سے منظور کی گئی اقوام متحدہ کی پابندیوں کی خلاف ورزی کو ظاہر کرتا ہے۔ان پابندیوں کے تحت شمالی کوریا کو کسی بھی قسم کی گاڑیوں کی فراہمی منع ہے۔

کم جون اُن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ کئی مہنگی ترین کاروں کے مالک ہیں، انہیں مرسیڈیز، رولز روئس فینٹم اور لیگسس کے لگژری ماڈلز میں سفر کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا ہے۔

گزشتہ برس ستمبر میں روس کے دورے کے دوران، کم جونگ اُن نے پوتن کی سرکاری لیموزین گاڑی کی تعریف کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/20/02/2024/latest/69973/

دوسری جانب جنوبی کوریا میں نئے ڈاکٹرز کی بھرتی کے خلاف پرانے ڈاکٹرز نے ہڑتال کرتے ہوئے استعفے دے دیے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا میں ڈاکٹرز کا احتجاج جاری ہے ڈاکٹرز کا مطالبہ ہے کہ نئے ڈاکٹرز کی بھرتی کرنے کے بجائے پہلے سے موجود ڈاکٹرز حضرات کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافہ کیا جائے اور ڈاکٹرز کو بہترین سہولیات بھی فراہم کی جائیں۔

جنوبی کوریا میں ڈاکٹرز کے احتجاج پر حکومت اور ڈاکٹرز آمنے سامنے آگئے ہیں، میڈیا کے مطابق حکومتی پالیسی سے اختلاف کرتے ہوئے احتجاجاً 6 ہزار سے زائد ڈاکٹروں نے استعفیٰ دے دیا ہے جبکہ حکومت نے بھی الٹی میٹم دیتے ہوئے ڈاکٹرز کو وارننگ جاری کردی ہے۔

جنوبی کوریا کی حکومت نے الٹی میٹم دیا ہے کہ اگر ڈاکٹرز نے حکومت کا حکم نہ مانا اور احتجاج ختم کرکے ملازمت پر واپس نہ آئے تو پھر ڈاکٹرز کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

حکومتی رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا میں ہر ایک ہزار مریضوں کیلئے صرف 2 ڈاکٹرز دستیاب ہیں۔ رہورٹس کے مطابق 90 فیصد ہسپتال پرائیوٹ ہیں جن میں علاج مہنگا ہے۔ جنوبی کوریا میں مریضوں کے مقابلے ڈاکٹرز کی تعداد انتہائی کم ہے تاہم پھر بھی ڈاکٹرز نئی بھرتیوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔