لگتا ہے کہ ہسپتال پر حملہ ” دوسرے گروپ” نے کیا: جوبائیڈن
Image

تل ابیب: (سنو نیوز) امریکی صدر جو بائیڈن نے تل ابیب کے دورے کے دوران اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ غزہ کے ہسپتال پر حملہ "آپ نے نہیں" بلکہ "کسی اور گروہ" نے کیا تھا۔

جوبائیڈن نے کہا کہ وہ اس دھماکے سے غمزدہ ہیں اور "میں نے جو دیکھا، اس سے مجھے معلوم ہوا کہ یہ حملہ آپ نے نہیں کیا، بلکہ کسی اور گروہ نے کیا ہے، لیکن بہت سے لوگ ہیں جو اس پر یقین نہیں کرتے، اس لیے ہم نے کچھ معاملات پر کام کرنا ہیں۔"

واضح رہے کہ غزہ کے ہسپتال حملے میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔ فلسطینی حکام اسرائیل کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہتے ہیں کہ دھماکا اس نے کروایا، لیکن اسرائیلی فریق ان کے خلاف بھی یہی دعویٰ کرتا ہے۔

پریس کانفرنس میں نیتن یاہو نے جاری جنگ میں حماس کے خلاف "واضح موقف" اور حمایت پر بائیڈن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ حماس کے تمام اقدامات کو "برائی" سمجھتے ہیں اور "تہذیب پسندوں" اور "بربریت پسندوں" کے درمیان درست انتخاب کیا۔

نیتن یاہو نے ایک بار پھر غزہ میں 7 اکتوبر کو شروع ہونے والے جنگ کے سلسلے کو 11 ستمبر سے تشبیہ دی اور اسے دونوں ممالک کی اقوام کے درمیان ایک جیسا واقعہ قرار دیا۔

غزہ ہسپتال پر حملہ، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی مذمت:

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے غزہ کے ہسپتال میں شہریوں کی ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انتھونی گوٹیرس نے کہا کہ اس حملے میں سینکڑوں فلسطینی شہری مارے گئے۔ انہوں نے ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے بھی تعزیت کا اظہار کیا۔

مشرق وسطیٰ کے مختلف شہروں میں مظاہرے:

غزہ کےہسپتال میں دھماکے کے بعد مشرق وسطیٰ کے مختلف شہروں میں مظاہرے ہوئے۔ ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ تہران اور فلسطین میں فرانسیسی سفارت خانے کے سامنے احتجاج کیا گیا۔ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں امریکی سفارت خانے کے سامنے مظاہرے کی اطلاع ملی ہے۔ بیروت میں احتجاج کرنے والے سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات ہیں۔

اردن کے دارالحکومت عمان میں مظاہرین اسرائیلی سفارت خانے کے سامنے جمع ہوئے۔ ترکی کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ ملک کے دارالحکومت انقرہ اور استنبول میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ تیونس کے سرکاری میڈیا نے فرانسیسی سفارت خانے کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرے کی اطلاع دی۔

لبنان کی حزب اللہ تحریک سے وابستہ المنار ٹی وی نے کہا ہے کہ اس گروپ نے بدھ کو بیروت کے جنوب میں ایک ریلی کی کال دی ہے۔

حماس کا شہریوں کیخلاف جنگ کا الزام:

حماس کے ایک اہلکار اسامہ حمدان نے لبنان میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ امریکا اور یورپی ممالک اسرائیل کی حمایت کرتے ہیں اور "غزہ میں شہریوں کے خلاف جنگ کے مکمل طور پر ذمہ دار ہیں۔"

خیال رہے کہ غزہ میں جاری تشدد کا یہ سلسلہ گیارہ روز قبل 7 اکتوبر کو شروع ہوا جب حماس نے اسرائیل پر میزائل داغے۔ اسرائیل نے بھی جوابی حملے شروع کر دیے اور وہ اب بھی جاری ہیں۔ہسپتال میں ہونے والا حملے میں  اعداد و شمار کے مطابق 500 کے قریب افراد ہلاک ہوئے تھے۔

فلسطینی وزارت صحت:

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے ایک بار پھر اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ منگل کے روز ہونے والے دھماکے کا ذمہ دار ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کے غزہ پر حملے کے بعد سے کم از کم 3,478 افراد ہلاک اور 12,065 زخمی ہو چکے ہیں۔

لیکن اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ اس میں ملوث نہیں ہیں اور اس حملے کو ان سے کون منسوب کرے۔ اسرائیل نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ شواہد کے مطابق ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ دھماکا فلسطینی اسلامی جہاد کے جنگجوئوں کی طرف سے اسرائیل سے غزہ پر داغے گئے میزائل کے نتیجے میں ہوا۔