تاریخ کا پہلا کرکٹ ٹیسٹ میچ کہاں ہوا اور کس نے جیتا تھا؟
Image

لاہور: (ویب ڈیسک) برطانیہ کو بابائے کرکٹ کہا جاتا ہے، اس لیے سب سمجھتے ہوں گےکہ اس ملک کے علاوہ کہیں اور ٹیسٹ میچ کہاں ہو سکتا ہے، لیکن ایسا نہیں ہے۔ پہلا ٹیسٹ میچ آسٹریلیا کے شہر میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا گیاتھا۔

کہا جاتا ہےکہ اگرچہ یہ ٹیسٹ کرکٹ کا پہلا میچ تھا لیکن اس سے قبل بھی انٹرنیشنل میچز ہو چکے تھے۔ 147 سال پہلے آج ہی کے دن یعنی 15 مارچ 1877 ءکو ایک ایسے کرکٹ مقابلے کا آغاز ہوا جو اب تک جاری ہے۔انگلش ٹیم اس وقتدورہ آسٹریلیا پر تھی۔ اس دوران 2 ٹیسٹ میچ کھیلے گئے ۔ پہلے ٹیسٹ میچ میں اگرچہبرطانیہ کو شکست ہوئی لیکن اس نے دوسرے ہی میچ میں اپنی برتری کو ثابت کر دیا تھا۔

اردو نیوز کے مطابق اس میچ میں آسٹریلوی اوپنربیٹرچارلس بینر مین نے سنچری بنائی تھی۔ ان کی سنچری کی وجہ سے ٹیم آسٹریلیا نے اچھا سکوربنایا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بینرمین کے علاوہ کوئی اور کھلاڑی انگلش بائولرز کے سامنے ٹک نہیں سکا تھا اور تمام کھلاڑیوںنے مل کر صرف 80 رنز ہی بنائے تھے۔

تاہم آسٹریلوی بائولر بلی مڈونٹر کی خطرناک بائولنگ کےسامنےانگلش ٹیم بے بس نظر آئی اور پوری ٹیم ا صرف 196 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔اس اننگ میں صرف ا وپنر ہیری چپ نے نصف سنچری بنائی تھی۔

آسٹریلیا کے بلی مڈونٹر پہلے بائولر بنے جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار 5 وکٹیں حاصل کی تھیں۔جبکہ چارلس بینرمین نے پہلے کرکٹ ٹیسٹ میچ میں 165 رنز بنائے اور ریٹائرڈ ہرٹ ہوئے تھے۔

تاہم آسٹریلوی ٹیم کی کی دوسری اننگز کی کارکاردگی اچھی نہیں رہی اور پوری ٹیم صرف 104 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی تھی۔ برطانیہ کے بائولر آلفریڈ شا نے 5 وکٹیں حاصل کیں اور وہ ایک اننگز میں 5 وکٹیں لینے والے دوسرے کھلاڑی بنے تھے۔

برطانوی ٹیم کو اس ٹیسٹ میچ کو جیتنےکیلئے صرف 153 رنز چاہیے تھے لیکن آسٹریلیا کے فاسٹ بائولر ٹام کینڈل کی تباہ کن بائولنگ کی وجہ سے پوری انگلش ٹیم 108 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔ انہوں نے 55 رنز کے عوض 7 وکٹیں لیں ۔ اس طرح آسٹریلوی ٹیم کرکٹ ہسٹری کا یہ پہلا ٹیسٹ میچ 45 رنز سے جیتنے میں کامیاب ہو گئی تھی۔

اس کے بعد سے اب تک آسٹریلوی ٹیم دنیا کی مضبوط ترین ٹیم بن کر ابھری ۔ اس کی فتح کا اوسط بھی سب ٹیموں سے زیادہ ہے۔

پہلا انٹرنیشنل ٹیسٹ کرکٹ میچ امریکا اور کینیڈا کے درمیان 1844 ءمیں ہوا تھا۔کرکٹ ہسٹری کی کے مطابق اولین سیریز امریکی خانہ جنگی اور فرانسیسی انقلاب کی وجہ سے نہیں ہو سکے تھے۔ تاہم یہ میچ 24سے26 ستمبر کے درمیان ہوا تھا۔ خراب موسم کی وجہ سے دوسرے دن کا کھیل نہیں ہو سکا تھا۔

اسی طرح برطانوی ٹیم نے 1859 ء میں ٹیسٹ میچز کھیلنے کے لیے پہلی مرتبہ غیرملکی دورہ کیا تھا۔ اس کی ٹیم شمالی امریکا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے دورے پر گئی تھی۔ 1868 ء میں آسٹریلوی ٹیم نے پہلا غیرملکی دورہ کیا تھا اور وہ میچز کھیلنے انگلینڈ پہنچی تھی۔

اس وقت سے اب تک بارہ ٹیموں کو ٹیسٹ ٹیم کا درجہ مل چکا ہے۔ لیکن تیسری ٹیم جنوبی افریقاکی تھی جس نے دورہ کرنے والی برطانوی ٹیم کیخلاف 12 مارچ 1889 ءکو اپنا پہلا میچ کھیلا تھا۔ جنوبی افریقا کے بعد ویسٹ انڈیز کو ٹیسٹ ٹیم کا درجہ 23 جون 1928 ء کو دیا گيا اور اس نے برطانیہ کا دورہ کیا تھا۔ اس کے بعد پانچویں ٹیم نیوزی لینڈرہی جسے ٹیسٹ ٹیم کا درجہ ملا۔ اس نے اپنا پہلا میچ 10 جنوری 1930 ء کو دورہ کرنے والی انگلینڈ کی ٹیم کے خلاف کھیلا تھا۔

ہندوستان کو 25 جون 1932 ء کو ٹیسٹ ٹیم کا درجہ ملا ۔ جب مہاراجا پوربندر کی قیادت میں پورے برصغیر پر مشتمل ایک ٹیم برطانیہ کے دورے پر پہنچی تھی۔تقسیم ہند کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کو ایک پاکستان کے روپ میں ایک نئی ٹیم ملی جس نے انڈیا کے دورے کیساتھ اپنے سفر کا آغاز کیا۔ اس نے 16 اکتوبر 1952 ء کو اپنا پہلا میچ بھارت کے خلاف کھیلا تھا۔ اس طرح پاکستان پہلی ٹیم تھی جس نےبرطانیہ کے بجائے کسی دوسری ٹیسٹ ٹیم کیخلاف اپنے ٹیسٹ سفرشروع کیا۔

ایک عرصے تک ٹیسٹ ٹیم کھیلنے والی صرف 7 ٹیمیں تھیں اور پھر 30 برس بعد 17 فروری 1982 ء میں سری لنکا کو ٹیسٹ ٹیم کا درجہ ملا، جب اس نے برطانوی ٹیم کیخلاف اپنی سرزمین پر پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا۔

10 سال کے بعد زمبابوے کو ٹیسٹ ٹیم کا درجہ 18 اکتوبر 1992 ءکو ملا جبکہ بنگلا دیش کو 10 نومبر 2000 ء میں یہ درجہ دیا گیا۔ آئر لینڈ نے 11 مئی 2018 ء میں یہ اعزاز حاصل کیا اور اسی سال 14 جون کو افغان ٹیم ٹیسٹ میچ کھیل کر 12ویں ٹیم بن گئی۔