انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہوتے ہی دہشتگرد پھرسرگرم
Image

اسلام آباد: (سنو نیوز) پاکستان جیسے ہی معاشی ترقی اور امن و استحکام کی راہ پر گامزن ہوا، ازلی دشمن پھر کانٹوں پر لوٹنا شروع ہوگئے۔ ملک میں عام انتخابات کا راستہ روکنے کےلیے ہینڈلرز نے اپنے دہشتگردوں کو کھلا چھوڑ دیا۔ غداران وطن پر نوازشات کی برسات کی جانے لگی، مگر ملک دشمنوں کو پتہ نہیں ہماری ہر ماں کے ہر بیٹے نے پاکستان کے تحفظ کی قسم کھا رکھی ہے۔

دشمنوں کو پاکستان کی معاشی بحالی ایک آنکھ نہیں بھا رہی۔ ان کو ایک سال میں ہونے والے معاشی بہتری کے اقدامات کھٹک رہے ہیں۔ ڈالر کی قدر میں استحکام پسند نہیں آ رہا۔ پاکستان میں عرب ممالک کی سرمایہ کاری تو ان کی چھاتی پر مونگ دل رہی ہے۔ اسٹاک مارکیٹ میں بڑھتا ایک ایک پوائنٹ ان کا بلڈپریشر بڑھا رہا ہے۔

پاکستان دشمنوں کو سمجھ نہیں آ رہا کہ یہ تو سب کچھ تباہ کر گئے تھے۔ کیسے پاکستان دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا ہو گیا؟ پاکستان ڈیفالٹ کیوں نہیں ہوا؟ ان کو سمجھ نہیں آ رہا کہ اب کیا کریں؟ بس اسی وجہ سے انہوں نے ایک بار پھر دہشت گردوں کا پٹہ کھول دیا ہے۔

لیکن وہ یہ نہیں جانتے کہ ہمارے جوان اس عفریت کا بھی مقابلہ کر لیں گے۔ وہ ایک بار پھر انہیں شکست دیں گے کیونکہ پاکستان کے تحفظ کی قسم کھا رکھی ہے۔ ہماری ہر ماں کے بیٹے نے انہیں اندازہ نہیں کہ ہمارے جوانوں کا حوصلہ ہمالیہ سے بلند ہے۔

یہ امن کے دشمن، اب پاکستان میں جمہوری عمل کو روکنے کیلئے دن رات کوشش کر رہے ہیں۔ کبھی ہمارے فوجی جوان نشانہ ہیں، تو کبھی پولیس، کبھی پولیو ورکروں کو نشانہ بنا رہے ہیں تو کبھی اساتذہ کو۔ یہ سب کوشش صرف ایک ہے کہ پاکستان میں آزاد انتخابات نہ ہو سکیں۔

یہ وہ دہشت گرد ہیں جنہیں تحریک انصاف کے دور حکومت میں دوبارہ پاکستان لا کر بسایا گیا۔ ان کو سہولیات دی گئیں۔ یہ دہشت گرد اپنے محسنوں اور ہینڈلرز کے کہنے پر ارض پاک کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں کیونکہ ان کے ہینڈلرز پاکستان کی ریاست کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ وہ اس نظام کو ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں۔

ہینڈلرز چاہتے ہیں کہ پاکستانی ادارے اپنی ساکھ کھو بیٹھیں۔ ہینڈلرز پاکستان میں الیکشن نہیں دیکھنا چاہتے۔ وہ نہیں چاہتے کہ پاکستان میں جمہوری نظام چلے۔ ہینڈلرز ملک میں استحکام نہیں چاہتے کیونکہ ان کا مفاد ہے کہ یہاں ایسی حکومت ہو، جو پاکستان کے حق میں فیصلے نہ کرے۔ ہینڈلرز کا مشن ہے کہ ایسی حکومت قائم ہو جو پروپیگنڈے کی ماہر ہو تاکہ کوئی بھی غلط فیصلہ ہو جائے اور عوام کو پتہ بھی نہ لگے۔

ہینڈلرز پاکستان کی معاشی اور دفاعی قوت کو تباہ کرنا چاہتے ہیں جس کیلئے انہیں ایسی سیاسی قیادت چاہیے جو اچھے اور برے میں تمیز نہ کر سکے۔ وہ ہر غلط بات پر لبیک کہے۔ اسی وجہ سے ہینڈلرز صرف پاکستان میں دہشت گردی نہیں کرا رہے بلکہ بیرون ملک بیٹھے پاکستانی لوگوں کو ڈالر خرچ کر کے خرید رہے ہیں۔

انہیں اپنے اداروں میں اچھی اچھی نوکریاں دے رہے ہیں۔ انہیں بیرون ملک فیملی سمیت سیٹل ہونے کے موقع دے رہے ہیں۔ ان کے بچوں کیلئے تعلیم اور اچھی نوکریوں کا بندوبست کر رہے ہیں تاکہ یہ جنگ جاری رہے۔

وہ فوری طور پر جیتنے کیلئے یہ سب نہیں کر رہے۔ وہ ایک لمبی اسٹریٹجی کو دیکھ رہے ہیں جو انہوں نے کرنا ہوتا ہے تواس کیلئے سالوں پہلے پلاننگ شروع کر دیتے ہیں۔ افغان جنگ، ویتنام جنگ، اسرائیلی قبضے، یوکرین پالیسی میں ہینڈلرز کی قوت دیکھی ہے۔ اب یہ پاکستان کے خلاف بھی ایک بڑی پلاننگ کر رہے ہیں تاکہ بالآخر پاکستان کو کھوکھلا کیا جائے۔پاکستانی نقشے کو بدلا جائے۔ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں پر قبضہ کیا جائے۔

یہاں ذرا ذہن پر زور دیں، یاد کریں کیا آپ نے طالبان اور ٹی ٹی پی کا فلسطین پر کوئی بیان دیکھا۔ ذہن پر زور ڈالنے سے بھی کچھ نہیں ملے گا، جواب جانتے ہیں؟ تو تلخ بات سنیں یہ لوگ بھی ہینڈلرز کے ہاتھوں کمپرومائز ہو گئے ہیں۔ یہ ان کے ہاتھ کی کٹھ پتلی بن گئے ہیں۔ یہ اب جو بھی زبان بولیں گے وہی بولیں گے، جو ہینڈلرز چاہیں گے وہی کریں گے، جو ہینڈلرز کہیں گے، اب ان سے کوئی خیر کی توقع نہ رکھیں۔

ایک اور تلخ حقیقت بھی سنیں، یہی لوگ نومئی میں بھی ملوث تھے۔ یہ جانتے ہیں کہ پاک فوج ان کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ اسی وجہ سے پاک فوج کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ پہلے انہوں نے عوام اور پاک فوج کے رشتے میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کی۔ پھر انہوں نے 9 مئی کو حملہ کر دیا۔ اب یہ نا صرف نومئی کے مجرموں کو بچانے کیلئے عدالت سے سہولت کاری کروا رہے ہیں بلکہ انتخابات کو رکوانے کیلئے بھی آخری حد تک جا رہے ہیں تاکہ کہیں ان کی جھوٹی عوامی مقبولیت اور سوشل میڈیا پروپیگنڈا کا پول نہ کھل جائے۔

ادھر ان کو یہ بھی ڈر ہے کہ اگر نئے لوگ انتخابی میدان میں اتارے جو ان کی اصل پالیسی سے واقف نہیں تو شاید کل وہ پارٹی پر قبضہ کر کے پرانی قیادت کی چھٹی کروا دیں گے۔ اسی وجہ سے یہ بہت پریشان ہیں اور اب ہینڈلرز کے ذریعے پاکستانی الیکشن کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ جب سے پچھلی حکومت گئی، ان کو کیسے مروڑ اٹھ رہے ہیں۔ کیا کچھ نہیں کر رہے؟ کیوں اتنی بڑی تعداد میں تجزیہ کاروں کو بیرون ملک سیٹل ہونے میں مدد کی جا رہی ہے۔ ان کے بچوں کو کیوں سیٹل کیا جا رہا ہے۔ کیوں بیرون ملک بیٹھے جو بھی لوگ پاکستان کے خلاف زہر اگل رہے ہیں، انہیں پرموٹ کیا جا رہا ہے۔

دشمن باہر سے وار نہیں کر سکا تو اب اندر سے وار کر رہا ہے۔ لیکن وہ نہیں جانتا کہ پاکستانی عوام اور ادارے کبھی اس کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے، یہ نہیں ہو سکے گا۔