نواز شریف کی واپسی کسی گارنٹی کا نتیجہ نہیں: اسحاق ڈار
Image
لاہور: (سنو نیوز) اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو وطن واپس آرہے ہیں، ان کی واپسی کسی گارنٹی کا نتیجہ نہیں، نواز شریف کی واپسی پر ضمانت کا عمل بھی ہو جائے گا۔ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان واپسی کے سفر کیلئے کسی گارنٹی یا یقین دہانی کی ضرورت نہیں، آج تک اس ملک میں کس کو حفاظتی ضمانت نہیں ملی، میں نے حفاظتی ضمانت لینے سے انکار کیا تھا۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کا کام ہے، میں سازشی تھیوری پر یقین نہیں رکھتا، انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے، الیکشن کمیشن کے جنوری کے آخر میں الیکشن کرانے کے اعلان پر یقین کیا جائے۔ صحافی کے شاہد خاقان عباسی کے پارٹی قیادت سے اختلافات سے متعلق سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی آپ کے زیادہ دوست ہیں، ان سے پوچھیں۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے آئی ایم ایف کا اگلا اقتصادی جائزہ کامیاب ہوگا، اس کے نتیجے میں پاکستان کو 70 کروڑ ڈالر کی قسط ملے گی، تمام قوتیں مل کر کام کر رہی ہیں، کوئی قوت مجھے ناکام نہیں کرنا چاہتی تھی، سب قوتیں مل کر کام کریں گی تو ملک آگے بڑھے گا۔ اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ پاکستان کو دوبارہ معاشی قوت بنا کر جی ٹونٹی میں شامل کرنا ہے، مہنگائی کے خاتمے اور عوامی مسائل حل کرنے کیلئے ہمت کی ضرورت ہے، معیشت کے حوالے سے سوال موجودہ حکومت سے کیا جائے۔ سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمارے دور میں بھی ڈالر کی اسمگلنگ اور زخیرہ اندوزی کیخلاف ایکشن لیا گیا تھا، نگران حکومت کے پاس نجکاری سے متعلق اختیار موجود ہے، پی ڈی ایم حکومت نے قانون سازی کے ذریعے نگران حکومت کو اختیارات دیئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈالر کی حقیقی ویلیو 250 روپے ہے، ستمبر 2022 میں کہا تھا کہ ڈالر ریٹ 200 سے کم ہونا چاہئے، ڈالر کو 250 روپے کے قریب آنا چاہئے، کوئی وجہ نہیں کہ ڈالر کی قیمت واپس اوپر جائے، خوش آئند ہے کہ انٹر بینک سسٹم اور ایکسچینج کمپنیاں ذمہ داری کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔