وزیراعظم شہباز شریف نے عہدے کا حلف اٹھالیا
Image
اسلام آباد: (سنو نیوز) نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف نے ایوان صدر میں اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا۔ صدر مملکت عارف علوی نے شہباز شریف سے حلف لیا۔  

گذشتہ روز قومی اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے دوران صدر مسلم لیگ ن شہبازشریف کو اراکین اسمبلی نے 201 ووٹ دے کر وزیراعظم منتخب کیا۔

نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف کو حکمران اتحاد کے 201 اراکین نے سپورٹ کیا جبکہ ان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمرایوب 92 ووٹ حاصل کرسکے، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ارکان نے عام انتخابات کے بعد مخصوص نشستوں کے حصول کیلئے سنی اتحاد کونسل سے اتحاد کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/03/03/2024/pakistan/71661/

نومنتخب وزیراعظم شہبازشریف کو پاکستان پیپلزپارٹی، متحدہ قومی مومنٹ، مسلم لیگ ق، استحکام پاکستان پارٹی اور دیگر سیاسی جماعتوں کی سپورٹ حاصل تھی۔

مولانا فضل الرحمان اور انکی پارٹی نے وزارت عظمیٰ کے انتخاب کا بائیکاٹ کیا اور کسی کو بھی ووٹ نہیں دیا اور اجلاس کے موقع پر جے یو آئی کے اراکین باہر چلے گئے تھے، محمود خان اچکزئی نے سنی اتحاد کونسل کے عمر ایوب کو اپنا ووٹ دیا جبکہ سردار اخترمینگل ایوان میں بیٹھے رہے لیکن وزیراعظم کے انتخاب کے عمل میں حصہ نہیں لیا۔

قومی اسمبلی کے حصوصی اجلاس کے موقع پر پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ، سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے احتجاج جاری رکھا اور اسپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کرلیا اور شدید نعرے بازی بھی کرتے رہے جبکہ حکمران اتحاد کے اراکین کی جانب سے گھڑیاں لہرا کر سنی اتحاد کونسل کے احتجاج کا جواب دیا گیا۔

ووٹنگ کے بعد وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد شہبازشریف نے اسمبلی میں اپنا پہلا خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اپوزیشن کو میثاق معیشت کے ساتھ میثاقِ مفاہمت کی بھی دعوت دیتا ہوں۔

اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایوان میں شور کے بجائے شعور کا راج ہونا چاہیے تھا، مزید انہوں نے کہاکہ اس ایوان کی کارروائی بھی قرض سے چلائی جارہی ہے جہاں پر اپوزیشن احتجاج کررہی ہے۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ایٹمی قوت والا ملک 80 ہزار ارب روپے کا مقروض ہے، تبدیلیاں اور بنیادی اصلاحات کرنی ہیں تو ہمیں مل کر فیصلے کرنا ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/03/03/2024/pakistan/71688/

عام انتخابات میں دھاندلی کے اوپر بات کرتے ہوئے نومنتخب وزیراعظم نے کہا کہ ھاندلی کی شکایات کیلئے آئینی و قانونی فورمز موجود ہیں، آئی ایم ایف کو خط لکھنے کی کیا ضرورت تھی؟

نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں پہلی تقریر کرتے ہوئے سی پیک کو آگے بڑھانے اور خارجہ پالیسی میں کسی گریٹ گیم کا حصہ نہ بننے کا بھی اعلان کیا ہے۔

نومنتخبت وزیراعظم شہبازشریف بولے کہ امریکا کے ساتھ تعلقات کو ٹھیک کرکے بہتر کرنا ہیں جبکہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ بھی برابری کی بنیاد پر تعلقات قائم رکھیں۔