ٹک ٹاکرز اور یوٹیوبرز کو بڑی ذمہ داری مل گئی
Image

لاہور:(سنو نیوز) پنجاب حکومت کا خاندانی منصوبہ بندی کی وسیع پیمانے پر تشہیر کا فیصلہ ۔چھوٹا خاندان پراجیکٹ ٹک ٹاکرز کے ذریعے مکمل کرنے کی منصوبہ بندی۔

پنجاب حکومت ذرائع کے مطابق 50 ٹک ٹاکرز سالانہ 250 ویڈیوز اپ لوڈ کریں گے جس کیلئے ایک کروڑ 85 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ پنجاب حکومت 6 ماہ کیلئے 5 میڈیا ایڈوائزرز رکھے گی اور ماہانہ 106 بل بورڈز لگائے جائیں گے۔اس کے علاوہ خاندانی منصوبہ بندی کی تشہیر کیلئے 243 دیہی تھیٹرز اور پنجاب بھر میں 150 بسوں پر بھی تشہیر کی جائے گی۔

پنجاب حکومت نے خاندانی منصوبہ بندی کی سوشل میڈیا پر تشہیر کیلئے سالانہ 7 لاکھ روپے کا بجٹ بھی مختص کر دیا۔ ذرائع نے بتایا کہ ٹک ٹاکرز کے ذریعے بھی خاندانی منصوبہ بندی کی تشہیر کی جائے گی 50 افراد کے ذریعے 250 ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی ہوا کرے گی۔ یو ٹیوبرز ٹک ٹاکرز کیلئے پنجاب حکومت نے سالانہ ایک کروڑ 85 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز دی ہے۔

دوسری جانب سمارٹ فون آج کے دور میں ہر فرد کی ضرورت بن گیا ہے۔ ہم سمارٹ فونز کا استعمال کرتے ہوئے اپنے بہت سے اہم کاموں کو مکمل کرتے رہتے ہیں۔ اس کےذریعے ہم منٹوں میں بل کی ادائیگی، ای میلز، پیغام رسانی اور بہت سے دوسرے کام کر سکتے ہیں۔

اکثر لوگ سمارٹ فونز سے نجی ویڈیوز اور ملٹی میڈیا پیغامات بھی شیئر کرتے ہیں۔لیکن ڈیجیٹل دنیا کا ایک کڑوا سچ بھی ہے، جس سے ہزاروں لوگ پریشان ہیں۔ ہم ویڈیو لیک کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔

رازداری کے ساتھ کھیلنا لوگوں کو ذاتی اور پیشہ ورانہ طور پر بہت نقصان پہنچا سکتا ہے۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ نجی ویڈیوز کیسے لیک ہوتے ہیں اور آپ اسے روکنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/11/12/2023/technology/58944/

ڈیٹا چوری اور ہیکنگ:

نجی ویڈیوز لیک ہونے کی سب سے بڑی وجہ ڈیٹا چوری یا ہیکنگ ہے۔ ہیکرز آپ کے سمارٹ فون، کلاؤڈ اسٹوریج یا میسجنگ ایپس تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔ جس کی وجہ سے وہ آپ کا پرائیویٹ مواد چوری کر کے اسے وائرل بھی کر سکتے ہیں۔

ذاتی رنجش:

بہت سے معاملات میں یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ بدلہ لینے کے لیے نجی ویڈیوز لیک کیے جاتے ہیں۔ اسے ریوینج پورن کا نام دیا گیا ہے۔انتقام کے جذبے میں وہ اپنے سابق ساتھی کی ویڈیوزوائرل کرتے ہیں۔

جلد بازی:

لیک ہونے کی صورت میں بعض اوقات صارف کی جلد بازی بھی ذمہ دار ہوتی ہے۔ جلدی میں، بہت سے صارفین نادانستہ طور پر غلط رابطے پر نجی ویڈیوز بھیج دیتے ہیں۔ جس کے بعد وہ شخص آپ کے بھیجے گئے پیغام کا غلط استعمال کر سکتا ہے۔

فشنگ اور سوشل انجینئرنگ:

سائبر مجرم اکثر سمارٹ فون استعمال کرنے والوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ اس کے لیے وہ آپ کو کچھ ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے دھوکا دے سکتے ہیں۔ اس ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے بعد سائبر مجرم آسانی سے آپ کے فون سے آپ کا پرائیویٹ ڈیٹا چرا سکتے ہیں۔ اس تکنیک کو فشنگ یا سوشل انجینئرنگ کا نام دیا گیا ہے۔

اپنے موبائل فون کو کیسے محفوظ کریں:

اپنے سمارٹ فون کو لاک کرنے کے لیے مضبوط پاس ورڈ، پن یا بائیو میٹرک استعمال کریں۔ اپنے آلے کے آپریٹنگ سسٹم اور ایپس کو باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کرتے رہیں۔

ایپس:

ایپ کو صرف ضروری کاموں تک محدود رکھیں۔ کچھ ایپس غیر ضروری ہونے پر آپ کے کیمرے یا اسٹوریج تک رسائی کی درخواست کر سکتی ہیں۔

انکرپشن:

اپنے آلات اور میسجنگ ایپس کے لیے انکرپشن کو فعال کریں۔ خفیہ کاری یقینی بناتی ہے کہ صرف مجاز صارفین ہی آپ کے مواد تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔

نجی میسجنگ ایپس:

نجی مواد کا اشتراک کرنے کے لیے، محفوظ اور معروف میسجنگ ایپس جیسے WhatsApp یا سگنل کا استعمال کریں جو اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن پیش کرتے ہیں۔

محفوظ کلاؤڈ اسٹوریج:

اگر آپ کلاؤڈ میں نجی ویڈیوز اور تصاویر محفوظ کرتے ہیں، تو یقینی بنائیں کہ آپ کے کلاؤڈ اسٹوریج میں مضبوط سیکیورٹی ہے۔ اپنے کلاؤڈ اکاؤنٹ کے لیے مضبوط پاس ورڈ استعمال کریں۔

محفوظ وائی فائی نیٹ ورک:

عوامی Wi-Fi نیٹ ورکس پر نجی مواد کا اشتراک کرنے سے گریز کریں، کیونکہ وہ اکثر کم محفوظ ہوتے ہیں اور ہیکنگ کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔

شیئر کرنے سے پہلے سوچیں:

سب سے اہم بات یہ ہے کہ ذاتی مواد بھیجنے سے پہلے ہمیشہ وصول کنندہ کو چیک کریں۔ اس بات کی تصدیق کرنے کے لیے ایک لمحہ نکالیں کہ آپ مطلوبہ شخص کے ساتھ اپنی ذاتی زندگی شیئر کر رہے ہیں۔