انڈونیشیا: قیامت خیز سیلاب، سیکڑوں افراد ہلاک، ہزاروں لاپتا
Indonesia floods 2025
فائل فوٹو
جکارتہ: (ویب ڈیسک) انڈونیشیا اس وقت تاریخ کے بدترین سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی تباہ کاریوں کی لپیٹ میں ہے، جہاں مسلسل بارشوں نے بڑے پیمانے پر بربادی پھیلا دی۔

جکارتہ: (ویب ڈیسک) انڈونیشیا اس وقت تاریخ کے بدترین سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی تباہ کاریوں کی لپیٹ میں ہے، جہاں مسلسل بارشوں نے بڑے پیمانے پر بربادی پھیلا دی۔

ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے مطابق اب تک ہلاکتوں کی تعداد 900 سے بھی تجاوز کر چکی ہے جبکہ ہزاروں افراد لاپتہ ہیں، جس سے خدشہ ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔

رپورٹس کے مطابق سیلاب نے ملک بھر میں نقل و حمل کا نظام درہم برہم کر دیا،کئی سڑکیں بہہ گئیں، پل تباہ ہو گئے اور متعدد علاقے بیرونی دنیا سے مکمل طور پر کٹ چکے ہیں۔ خوراک اور صاف پانی کی شدید قلت نے لاکھوں متاثرین کو مزید مشکلات میں دھکیل دیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ امدادی ٹیمیں شدید رکاوٹوں کے باوجود متاثرہ مقامات تک پہنچنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہیں، لیکن کئی علاقوں تک رسائی اب بھی تقریباً ناممکن ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوب مشرقی اور جنوبی ایشیا کے ممالک گزشتہ کئی دنوں سے شدید طوفانوں اور مون سون بارشوں کی زد میں ہیں۔ انڈونیشیا، سری لنکا، ملائیشیا، تھائی لینڈ اور ویتنام میں ایک ہی ہفتے کے دوران مجموعی طور پر 1,790 سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:سالگرہ کی تقریب میں فائرنگ، 4 افراد ہلاک 14 زخمی

واضح رہے کہ انڈونیشیا کے صوبے آچے اور شمالی سماٹرا سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، آچے میں سیلابی ریلوں نے گاؤں کے گاؤں بہا دیئے، گھروں کو مٹی میں دھنسایا اور رسد کا نظام مکمل طور پر تباہ کر دیا۔

آچے کے گورنر مزاکیر مناف کے مطابق دور دراز علاقوں میں امدادی ٹیمیں اب بھی کیچڑ میں دھنسی لاشیں نکالنے میں مصروف ہیں، جبکہ سب سے بڑا خطرہ بھوک اور بیماریوں کا پھیلاؤ بن چکا ہے۔

دوسری جانب متاثرین کا کہنا ہے کہ وہ عارضی پناہ گاہوں میں محدود خوراک پر کئی دنوں سے زندہ ہیں اور ایک دوسرے کے سہارے حالات کا مقابلہ کر رہے ہیں۔