تفصیلات کے مطابق وزیرِاعظم مارک کارنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹیرف مخالف اشتہار کے نشر ہونے پر افسوس کا اظہار کیا اور امریکی صدر ٹرمپ سے ذاتی طور پر معذرت کی۔
کارنی کے مطابق انہوں نے اشتہار کے نشر ہونے سے قبل اونٹاریو کے وزیرِاعلیٰ ڈگ فورڈ کو ہدایت دی تھی کہ یہ اشتہار نہ چلایا جائے، تاہم اس کے باوجود اسے نشر کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق یہ متنازع اشتہار ڈگ فورڈ کی ٹیم نے تیار کیا تھا، جو خود ایک قدامت پسند رہنما ہیں اور اکثر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہ قرار دیے جاتے ہیں۔ اشتہار میں امریکا کے سابق صدر رونلڈ ریگن کا بیان شامل کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ ٹیرف سے تجارتی جنگیں اور معاشی تباہی پیدا ہوتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:آسٹریلوی براڈکاسٹر جنسی جرائم کے الزام میں گرفتار
اشتہار نشر ہونے کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے سخت ردِعمل دیتے ہوئے کینیڈا سے آنے والی مصنوعات پر ٹیرف میں اضافے کا اعلان کر دیا اور دوطرفہ تجارتی مذاکرات عارضی طور پر روک دیے۔
دوسری جانب جنوبی کوریا کے دورے سے واپسی پر صدر ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں تصدیق کی کہ ان کی مارک کارنی کے ساتھ عشائیہ انتہائی خوشگوار ماحول میں گزرا، تاہم اس گفتگو کی مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔