
میڈیا رپورٹ کے مطابق فرانسیسی فوج اور انٹیلی جنس ایجنسی نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران رافیل طیاروں کی تباہی کے بعد فرنچ طیاروں کی گرتی ہوئی مارکیٹ پر ردعمل دیتے ہوئے چین پر الزامات عائد کردیے ہیں جبکہ چین نے تمام الزامات کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔
فرانسیسی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانس کی فوج اور انٹیلی جنس عہدیداروں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ چین نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے بعد اپنے سفارت خانوں میں فرانسیسی ساختہ رافیل طیاروں کی کارکردگی کے حوالےسے شکوک پھیلانے اور فرانسیسی ساختہ طیاروں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کیلئے نئی تعیناتیاں کی ہیں ۔
فرانس کی انٹیلی جنس ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چینی سفارت خانوں میں دفاعی اتاشی کی سربراہی میں رافیل کی فروخت میں کمی لانے اور انڈونیشیا سمیت فرانسیسی طیارے خریدنے کے خواہشمند ممالک کو قائل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ مزید رافیل طیارے خریدنے کی بجائے چینی طیارے خریدنے کو ترجیح دیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی ڈپٹی آرمی چیف کا جنگ میں پاکستان سے شکست کا اعتراف
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رافیل طیاروں اور دیگر دفاعی سازوسامان کی فروخت فرانس کی دفاعی صنعت اور حکومت کے دوسرے ممالک سے تعلقات مضبوط کرنے سمیت بڑا کاروباری شعبہ ہے، ان ممالک میں ایشیا کے کئی ممالک بھی شامل ہیں۔
پاک بھارت کشیدگی کے دوران پاکستانی شاہینوں کے ہاتھوں بھارت کے زیراستعمال تباہ ہونے والے رافیل طیاروں سے متعلق اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارت کے 5 طیارے گرائے ہیں، جن میں سے 3 رافیل تھے جبکہ بھارت نے طیاروں کے نقصانات کا اعتراف کیا تھا لیکن تعداد نہیں بتائی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ فرانسیسی فضائیہ کے سربراہ جنرل جیروم بیلانگر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ انہوں نے بھارت کے تین اقسام کے نقصانات کا مشاہدہ کیا ہے جن میں ایک رافیل، ایک روسی ساختہ سوخوئی اور میراج 2000 شامل ہے۔
جنرل جیروم کے مطابق رافیل خریدنے والے تمام ممالک نے اس حوالے سے سوالات پوچھے تھے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فرنچ حکام رافیل طیاروں کی شہرت کو پہنچنے والے نقصان کا دفاع کرنے کی جدوجہد میں مصروف ہیں اور اسی لیے انہوں نے چین پر آن لائن رافیل کی بدنامی اور ڈس انفارمیشن پھیلانے جیسے الزامات لگائے ہیں۔
اس کو بھی پڑھیں: بھارت کا ہلاک فوجیوں کو اعزازات دیکر اپنی شکست کا اعتراف
فرانس کی انٹیلی جنس سروس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ چینی سفارتخانے کے دفاعی اتاشی دوسرے ممالک کے سکیورٹی اور دفاعی عہدیداروں کے ساتھ ہونیوالی ملاقاتوں میں اسی طرح کا بیانیہ پیش کر رہے ہیں کہ بھارتی فضائیہ کے زیر استعمال رافیل کی کارکردگی ناقص تھی۔
دوسری جانب چین نے رافیل طیاروں کے حوالے سے فرانسیسی انٹیلی جنس کی جانب سے عائد کیے گئے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دے کر مسترد کردیا ہے۔
بیجنگ میں نیشنل ڈیفنس کی وزارت کی جانب سے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا ہےکہ مذکورہ دعووں میں ایک فیصد بھی سچائی نہیں کیونکہ بیجنگ دفاعی برآمدات میں ایک ذمہ دارانہ رویہ رکھتا ہے اور خطے و دنیا کے امن و استحکام کیلئے تعمیری کردار ادا کر رہا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فرانس کی ڈیسالٹ ایوی ایشن نے اب تک 533 رافیل طیارے مختلف ممالک کو فروخت کیے ہیں، جن میں مصر، بھارت، قطر، یونان، کروشیا، متحدہ عرب امارات، سربیا اور انڈونیشیا کو فروخت کیے گئے 323 طیارے بھی شامل ہیں۔