
امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ سکاٹ بیسنٹ کا کہنا تھا کہ مسک حکومتی مالی پالیسیوں پر بلاوجہ تنقید کرنے کی بجائے ٹیکنالوجی اور خلائی تحقیق پر ہی فوکس کریں۔
سکاٹ بیسنٹ نے ٹیرف معاملے پر مختلف ممالک کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ امریکا یکم اگست سے ٹیرف کی پرانی شرحیں بحال کر دے گا، 9 جولائی کی ڈیڈ لائن ہے ، سب کو مہلت ہے 9 جولائی تک معاہدہ کرلیں ،اگر تجارتی شراکت دار ممالک نے فوری پیش رفت نہ کی تو امریکا یکم اگست سے ٹیرف میں دوبارہ اضافہ کر دے گا۔
انہوں نے کہا جن ممالک سے معاہدہ نہ ہوا اب ہر ٹیرف دوبارہ سے 50 فیصد تک بڑھ جائے گا، امریکا بھارت کے ساتھ تجارتی معاہدے کے قریب پہنچ چکا ہے ، یورپی یونین، ویتنام اور برطانیہ کے ساتھ بھی فریم ورک معاہدے تیار کیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایلون ماسک کا نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان
امریکی وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ آئندہ دنوں میں 100 سے زائد ممالک کو خطوط بھیجنے والے ہیں، صدر ٹرمپ ان ممالک کو خبر دار کریں گے کہ اگر معاہدہ نہ کیا تو ٹیرف چھوٹ واپس لے لی جائے گی۔
خیال رہے کہ ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے آج امریکی سیاسی منظرنامے میں ہلچل مچاتے ہوئے ’’امریکا پارٹی‘‘ کے نام سے نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کیا تھا۔
ایلون مسک کا کہنا تھا کہ امریکی عوام اب پرانی اور فرسودہ سیاست سے تنگ آ چکے ہیں، امریکا میں حقیقی جمہوریت کا وجود ختم ہو چکا ہے ، موجودہ سیٹ اپ ایک "یک جماعتی نظام" بن چکا ہے جس میں حقیقی عوامی نمائندگی کا فقدان ہے۔