لاس اینجلس : نئی تیز ہواؤں نے آگ پھیلنے کا خطرہ بڑھا دیا
 لاس اینجلس : نئی تیز ہواؤں نے آگ پھیلنے کا خطرہ بڑھا دیا
لاس اینجلس:(ویب ڈیسک) لاس اینجلس میں جنگل کی آگ اب بھی جل رہی ہے اور سیکڑوں فائر فائٹرز ان کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
 
 حکام نے نئی تیز ہواؤں کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے جن کے جلد ہی لاس اینجلس کے علاقے میں داخل ہونے کا خدشہ ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ آگ پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر تمام ضروری اقدامات کر لیے گئے ہیں۔
 
دریں اثنا، پیسیفک پلاسیڈاس کے ساحلی علاقے میں آگ لگنے کے تقریباً ایک ہفتے بعد، اس آگ پر صرف 14 فیصد قابو پایا جاسکا ہے۔
 
پیر کے روز، لاس اینجلس پولیس نے اعلان کیا تھاکہ انہوں نے گھروں اور تباہ شدہ علاقوں میں لوٹ مار کے سلسلے میں 9 افراد کو گرفتار کیا ہے۔
 
 پولیس کا کہنا ہے کہ وہ بیک وقت ایسے معاملات کی تفتیش اور تعاقب کر رہے ہیں جہاں کہا جاتا ہے کہ فائر مین کی وردی میں ملبوس لوگ محلوں میں چوری اور لوٹ مار کر رہے تھے۔
 
پیر کی صبح اعلان کیا گیا کہ آگ کے متاثرین کی تعداد اب 24 افراد تک پہنچ گئی ہے۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے متاثرین کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا اور اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ انہوں نے متاثرہ علاقوں کے لیے وفاقی امداد کی حد، جو کہ عموماً اخراجات کا 80 فیصد ہے، کو 100 فیصد تک بڑھا دیا ہے۔
 
دریں اثناء حکام نے جنوبی کیلیفورنیا کے بڑے حصوں کے رہائشیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ سمندری طوفان جیسی ہواؤں کی پیش گوئی کے پیش نظر اگلے چند دنوں میں کسی بھی مقصد کے لیے کھلے علاقوں میں آگ لگانے سے سختی سے گریز کریں۔
 
لاس اینجلس کاؤنٹی کے پولیس چیف رابرٹ لونا نے پیر کی شام کو مقررہ علاقوں میں کرفیو جاری رکھنے کا اعلان کیا تاکہ ان کے بقول پولیس افسران اور نیشنل گارڈ ان علاقوں میں چوری اور لوٹ مار کے خلاف سیکیورٹی فراہم کر سکیں جنہیں خوف کے باعث خالی کر دیا گیا ہے۔
 
2 فروری کو لاس اینجلس میں ہونے والے گریمی میوزک ایونٹ کے منتظمین نے کہا ہے کہ وہ اس تقریب سے متعلق تقریبات اور پروگرام منسوخ کر دیں گے اور آتشزدگی سے متاثر ہونے والے اخراجات کو عطیہ کریں گے۔
 
آسکر مووی ایوارڈز کی تقریب اور اس کے امیدواروں کے انتخاب اور تعارف کے سرکاری عمل میں بھی تاخیر اور چیلنجز کا سامنا ہے اور کچھ لوگوں نے لاس اینجلس میں 2026 ء کے ورلڈ کپ کے ممکنہ التوا کی بات بھی کی ہے۔