سپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے 27ویں آئینی ترمیم چند اضافی ترامیم کے ساتھ منظوری کیلئے پیش کی جبکہ اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔
27 ویں ترمیم کے سینیٹ سے منظور شدہ بل کی چار شقیں حذف، تین میں ترمیم، ایک شق کا اضافہ کیا گیا ہے، نئی ترامیم کے مطابق موجودہ چیف جسٹس ہی چیف جسٹس آف پاکستان کہلائیں گے ، صدر مملکت، آڈیٹر جنرل، چیف الیکشن کمشنر کا حلف چیف جسٹس آف پاکستان لیں گے ۔
موجودہ چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ کے بعد آئینی عدالت اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹسز میں سے سینئر جج چیف جسٹس آف پاکستان کہلائے گا، آرٹیکل 6 میں وفاقی آئینی عدالت کا لفظ شامل کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپیکر ایازصادق نے اپوزیشن کو ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت دیدی
ستائیسویں آئینی ترمیم کی منظوری کے حق میں 233 جبکہ مخالفت میں 4 ووٹ آئے، جے یو آئی (ف) کے اراکین نے ترمیم کی مخالفت میں ووٹ دیے۔
بعدازاں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے 27ویں آئینی ترمیم کا بل حتمی منظوری کے لیے ایوان میں پیش کردیا، اراکین ڈویژن کے عمل کے ذریعے ووٹ کا حق استعمال کیا، بل کے حق میں 234 جبکہ مخالفت میں 4 ووٹ آئے۔