نئی پالیسی کے مطابق فلار ملز اور آٹا چکیوں کو 3 ہزار روپے فی من کے حساب سے سرکاری گندم فراہم کی جائے گی، صرف وہی فلار ملز گندم حاصل کرنے کی اہل ہوں گی جن کی بجلی کے بلز کے ذریعے سرگرمی کی تصدیق ہو چکی ہو، غیر فعال یا بند فلار ملز کو سرکاری گندم کا اجرا نہیں کیا جائے گا۔
حکومت کی جانب سے 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 1810 روپے اور 10 کلو تھیلے کی قیمت 905 روپے مقرر کر دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پنجاب بھر میں 100 گرام سادہ روٹی کی قیمت 14 روپے مقرر کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔
سرکاری گندم کے اجرا کے ساتھ ہی نجی شعبے کی غیر ظاہر شدہ گندم کی فراہمی بحال ہونے کا امکان ہے، پنجاب حکومت کے قانونی ماہرین نے اس سلسلے میں ایک انٹرا کورٹ اپیل بھی تیار کی ہے جس میں پچھلے عدالتی فیصلے کے اہم حقائق شامل کیے گئے ہیں۔
محکمہ خوراک پنجاب کا کہنا ہے کہ ہائبرڈ سسٹم کے تحت فلار ملز کو سرکاری اور نجی دونوں ذرائع سے گندم فراہم کی جائے گی، فلار ملز اور ٹریڈرز کے پاس کسانوں سے 2 ہزار روپے فی من کے حساب سے خریدی گئی لاکھوں ٹن گندم موجود ہے۔
حکومتی ترجمان کے مطابق پنجاب میں گندم کا ذخیرہ وافر ہے، فلار ملز کو عوامی مفاد میں حکومت کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے، سرکاری و نجی اسٹاک کی دستیابی سے صوبے میں آٹے کی سپلائی مستحکم رہے گی۔