پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے حکومت پر انٹرنیٹ مسائل کے حل کی ذمہ داری ڈالی اور موجودہ حکومت پر تنقید کی۔ دوران گفتگو انہوں نے پی ٹی آئی کے حالیہ احتجاجی نعروں پر اپنی رائے دی۔
انہون نے کہا کہ مجھے اووو اووو والا احتجاج پسند نہیں، ایسے تو گیدڑ کرتے ہیں۔ لیکن اگر میری پارٹی مجھے کہے کہ اووو اووو کا نعرہ لگاؤ تو میں پارٹی کے لیے لگا دوں گا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے کچھ دن پہلے ایک تقریب میں جاپان کے احتجاج کا ذکر کیا تھا، جہاں لوگ اووو اووو کی آواز نکالتے ہوئے احتجاج کر رہے تھے لیکن ساتھ ساتھ کام بھی جاری رکھا۔ اس بیان کے بعد پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی میں احتجاج کرتے ہوئے اووو اووو کے نعرے بلند کیے۔
وزیراعظم کے بیان پر اپوزیشن نے طنز کرتے ہوئے قومی اور پنجاب اسمبلی میں اسی اووو اووو کے نعرے لگائے، جس سے اجلاس کا ماحول دلچسپ ہو گیا۔ تاہم اس احتجاج پر سخت تنقید بھی کی گئی۔
خیال رہے کہ شیر افضل کے بیان نے سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے۔ ان کے اندازِ بیان کو کچھ لوگوں نے مزاحیہ قرار دیا تو کچھ نے اسے غیرسنجیدہ کہا۔
پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ ان کا مقصد حکومت کو مشکلات کی طرف متوجہ کرنا ہے، اووو اووو کے نعرے اسی مقصد کے تحت لگائے گئے۔ تاہم اس احتجاجی انداز پر پارٹی کے اندر سے ہی مختلف آراء سامنے آ رہی ہیں۔