اسٹیٹ بینک کا شرح سود میں 2 فیصد کمی کا اعلان
State Bank announced 2% reduction in interest rate, new monetary policy is in progress
کراچی:(ویب ڈیسک)اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے حالیہ مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود میں 2 فیصد کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد اب شرح سود 13 فیصد ہوگئی ہے۔
 
معاشی اشاریوں کا تفصیل سے جائزہ:
 
اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے یہ فیصلہ مقامی اور عالمی معاشی اشاریوں کا جائزہ لینے کے بعد کیا۔ مرکزی بینک کے مطابق، ملک کی مائیکرو اور میکرو اکنامک صورت حال پر گہری نظر رکھی گئی اور تمام عوامل کا تجزیہ کیا گیا۔
 
مہنگائی میں کمی کا اثر:
 
نئی مانیٹری پالیسی کے مطابق، ملک میں مہنگائی کی شرح میں قابل ذکر کمی آئی ہے، جس کی بڑی وجہ کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہے۔ نومبر میں مہنگائی کی شرح 4.9 فیصد رہی، جب کہ اکتوبر میں یہ 7.2 فیصد تھی۔ اس کے نتیجے میں معیشت کو مزید استحکام حاصل ہوا ہے۔
 
زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ:
 
اسٹیٹ بینک کے اعلامیے کے مطابق، زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، اور روپے کی قدر مستحکم ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی سرپلس رہا، جو کہ ملکی معیشت کے لیے ایک اچھا شگون ہے۔
 
ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافے کی توقع:
 
مرکزی بینک کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافے کا رجحان برقرار رہنے کی توقع ہے، جو کہ معیشت کے لیے مثبت اثرات مرتب کرے گا۔
 
پانچویں بار شرح سود میں کمی:
 
یہ پانچواں موقع ہے جب اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں کمی کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل 4 نومبر 2023 ءکو بھی شرح سود میں 2.5 فیصد کی کمی کی گئی تھی۔ اس مسلسل کمی کے فیصلے کو معاشی استحکام کے لیے اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔