
تفصیلات کے مطابق مولانا طارق جمیل کے مترجم نے ویڈیو کی سختی سے تردید کرتے ہوئے اسے جھوٹ پر مبنی اور گمراہ کن قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی یہ ویڈیو جعلی ہے جس میں مولانا طارق جمیل کی پرانی آڈیو کو حالیہ ملائیشیا کی تقریر کے ساتھ جوڑ کر پیش کیا گیا۔
مترجم نے وضاحت کرتے ہوئے کہا، "میں خود اس وقت موقع پر موجود تھا، مولانا طارق جمیل نے عمران خان یا کسی بھی سیاسی شخصیت کے بارے میں کوئی بات نہیں کی، یہ ویڈیو عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے اور اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔"
میری ملائیشیا کی مسجد میں کی گئی تقریر کو سوشل میڈیا پر پرانی آڈیو کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے، جس میں تالیوں کی آواز اور سیاسی مفہوم شامل کر کے ویڈیو کا اصل پیغام بدل دیا گیا ہے۔
— Tariq Jamil (@TariqJamilOFCL) July 22, 2025
یہ عمل درست نہیں، نہ ہی دیانت داری کے تقاضوں کے مطابق ہے۔
ملائیشیا کے بیان کے ترجمان نے بھی اس کی…
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس ویڈیو کو مزید نہ پھیلائیں بلکہ دوسروں کو بھی اس کے جعلی ہونے کے بارے میں آگاہ کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ، "یہ ایک فتنہ ہے، اور سوشل میڈیا پر جھوٹ پھیلانا کسی بھی طور مناسب نہیں، اللہ ہم سب پر اپنا فضل فرمائے۔"
مولانا طارق جمیل نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر ایک وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔ انہوں نے لکھا، "میری ملائیشیا کی مسجد میں کی گئی تقریر کو پرانی آڈیو کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔ اس میں تالیوں کی آواز اور سیاسی مفہوم شامل کر کے ویڈیو کا اصل پیغام بدل دیا گیا ہے، جو کہ سراسر غلط اور دیانت داری کے خلاف ہے۔"
@ustazmarveles Semoga Allah lindungi kita semua. Amiiiin.. #maulanatariqjameel #cintaallah #cintarasulullah #cintaulama #cintasunnah #fitnahakhirzaman #CapCut ♬ bunyi asal - ustazmarveles
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملائیشیا کے بیان کے ترجمان نے بھی اس معاملے پر وضاحت جاری کر دی ہے، جو اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ وائرل ویڈیو میں رد و بدل کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ وائرل ویڈیو میں مولانا طارق جمیل کو یہ کہتے ہوئے دکھایا جا رہا تھا: "سب عمران خان کے لیے دعا کریں، اللہ نے ہمیں عظیم اور بہترین حکمران دیا ہے، میرا ان کے ساتھ بہت قرب ہے، اتنا درویش، سچا، کھرا اور دین کا درد رکھنے والا حکمران میں نے نہیں دیکھا۔"
لیکن اس ویڈیو کی صداقت نہ صرف مولانا طارق جمیل نے بلکہ ان کے قریبی ساتھی اور ملائیشیا کی مسجد کے نمائندوں نے بھی مسترد کر دی اور اسے عوام کو گمراہ کرنے کی منظم سازش قرار دیا جا رہا ہے۔