بلوچستان: پسند کی شادی کرنے پر جوڑا سرعام قتل، ایک ملزم گرفتار
 بلوچستان میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو سرعام گولیاں مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے واقعہ کا نوٹس لے کر ملزمان کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔
فائل فوٹو
کوئٹہ: (سنو نیوز) بلوچستان میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو سرعام گولیاں مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے واقعہ کا نوٹس لے کر ملزمان کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا گیا کہ پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو 20 سے زائد مسلح افراد نے پہاڑوں میں لے جاکر بے دردی سے قتل کردیا۔

ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے بتایا کہ ویڈیو میں نظر آنے والا ایک شخص گرفتار ہو گیا ہے باقی بھی جلدگرفتارہونگے، قبائل اورافراد کی شناخت ہوگئی ہے مگر حکمت عملی کے تحت شناخت ظاہرنہیں کر رہے، بہت سی چیزیں ڈسکلوزنہیں کر سکتے، تحقیقات کومنطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی باڈی ریکوری کا مرحلہ باقی ہے،قتل کرنےوالے ہوں یا جرگہ کرنے والے ان کےخلاف قانونی کارروائی کریں گے،جو چیزیں سامنے آئی ہیں اس کے مطابق ایف آئی آردرج کر رہے ہیں،مزید گرفتاریوں کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا تھا کہ گزشتہ روزخاتون اور مرد کے قتل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی،وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس کا نوٹس لیا،اس علاقے کا تعین کر لیا گیا ہے، ابتدائی معلومات کےمطابق واقعہ عید الاضحیٰ کےوقت پیش آیا، دونوں فیملیز نے واقعہ رپورٹ نہیں کیا، ریاست اپنی مدعیت میں مقدمہ رپورٹ کررہی ہے۔

شاہد رند نے کہا کہ کسی قسم کا دباؤ برداشت نہیں کیا جائے گا، ویڈیو میں نظر آنے والے تمام افراد کا ڈیٹا نادرا کو دے دیا ہے، ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کا بیٹا موسیٰ مانیکا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر جاری ایک پیغام میں کہا کہ کل سوشل میڈیا پر خاتون اور مرد کے قتل کی وائرل ویڈیو کا فوری نوٹس لیتے ہوئے بلوچستان پولیس کو کاروائی کے احکامات جاری کئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ویڈیو میں نظر آنے والے مقتولین کی شناخت ہو چکی ہے، واقعہ عید سے چند دن قبل کا ہے، ریاست کی مدعیت میں دہشت گردی کا مقدمہ درج اور ایک مشتبہ قاتل گرفتار ہو چکا ہے، قانون اس گھناؤنے معاملے پر اپنا راستہ لے گا۔

دوسری جانب چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس قتل میں ملوث مجرم درندے ہیں، کسی رعایت کے مستحق نہیں،امید ہے اس قتل میں ملوث مجرموں کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ حکومتِ بلوچستان کے لیے یہ قتل ایک ٹیسٹ کیس ہونا چاہیے، یہ صنفی دہشتگردی ہے، دینِ اسلام خواتین کو پسند کی شادی کی اجازت اور دستورِ پاکستان اس حق کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے۔

پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کا منشور ہے خواتین کے خلاف تشدد اور تفریق پر ہماری پالیسی ہمیشہ زیرو ٹالرنس رہے گی،شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی پارٹی ملک سے صنفی امتیاز کے خاتمے، خواتین کے حقوق کے تحفظ اور اُن کی ترقی و بہبود کے لیے پُرعزم ہے۔