
جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے علی امین گنڈاپور کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے پولیس کو ہدایت کی کہ انہیں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 21 جولائی تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ علی امین گنڈاپور کیخلاف یہ مقدمہ اس وقت درج کیا گیا تھا جب ان کی گاڑی سے مبینہ طور پر شراب کی بوتلیں اور غیر قانونی اسلحہ برآمد ہوا تھا۔
حکومتی حلقوں میں یہ پیش رفت سیاسی حلقوں میں خاصی ہلچل کا باعث بنی ہے، کیونکہ علی امین گنڈاپور اس وقت خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ کے طور پر فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سپیکر کا اپوزیشن اراکین کے خلاف ریفرنس ختم کرنے کا فیصلہ
دوسری جانب سیاسی تجزیہ کار اس واقعے کو ملک میں جاری سیاسی کشیدگی کا تسلسل قرار دے رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ اس کیس کی پیش رفت کو آنے والے دنوں میں مزید اہمیت حاصل ہو سکتی ہے۔
دوسری جانب سردار علی امین گنڈاپور یا ان کے قانونی نمائندوں کی جانب سے اس عدالتی فیصلے پر تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔