سندھ بورڈ کے پوزیشن ہولڈرز یونیورسٹی کے داخلہ امتحان میں فیل
Sindh board failures
فائیل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) سندھ کے مقامی بورڈز سے تعلق رکھنے والے متعدد پوزیشن ہولڈرز اور اے ون گریڈ یافتہ طلبہ داخلہ ٹیسٹ میں مطلوبہ نمبرز حاصل کرنے میں ناکام رہے۔

  تفصیلات کے مطابق این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے داخلہ ٹیسٹ کے رزلٹس نے سندھ کے تعلیمی نظام کی صورت حال کو بے نقاب کر دیاہے۔ سندھ بورڈ میں اے ون گریڈ حاصل کرنے والے طلبہ یونیورسٹی کے ابتدائی امتحان میں ناکام رہے جبکہ کیمرج انٹرنیشنل کے طلبہ نے 89 فیصد کامیابی حاصل کرتے ہوئے سب سے نمایاں رہے۔

 یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق داخلہ ٹیسٹ کے پہلے مرحلے میں 9 ہزار 389 امیدوار نے شرکت کی جن میں 6  ہزار 398 نے امتحان پاس کیا۔ مجموعی کامیابی کی شرح 68.1 فیصد رہی۔ کراچی بورڈ کے امیدواروں نے تقریباً بہتر کارکردگی دکھاتے ہوئے  76.69فیصد  کامیابی حاصل کی جبکہ فیڈرل بورڈ نے 78 فیصد کامیابی کے ساتھ دوسرا نمبر حاصل کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کرائے کی عمارتوں میں قائم سرکاری سکول بند کرنے پر غور

تاہم  اندرون سندھ کے تعلیمی بورڈز لاڑکانہ، میرپور خاص، حیدرآباد اور نوابشا سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کی اکثریت امتحان میں ناکام ہی  رہی جبکہ  ان کے اسکول کے رزلٹس میں اے پلس گریڈ درج تھے۔ یہ صورتحال ماہرین تعلیم کے لیے باعثِ تشویش بن گئی ہے۔ نیز ان  کا کہنا ہے کہ امتحانی نظام اور گریڈنگ میں واضح فرق نے طلبہ کو حقیقی مسابقت سے دور کر دیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ نتائج اس امر کی تصدیق کر رہے ہیں کہ تعلیمی کامیابی صرف گریڈز تک محدود نہیں بلکہ اصل امتحان عملی معیار اور امتحان کی تیاری کا ہوتا ہے۔ این ای ڈی یونیورسٹی نے میرٹ پر مبنی پالیسی کے تحت صرف کامیاب امیدواروں کو انٹرویو اور اگلے مرحلے کے لیے شارٹ لسٹ کیا ہے۔

واضح رہے کہ یہ نتائج ایک بار پھر اس ضرورت کی نشاندہی کرتے ہیں کہ صوبے کے تعلیمی ڈھانچے میں اصلاحات کی جائیں تاکہ طلبہ تعلیمی اداروں کی سطح پر مقابلہ کر سکیں۔