
یہ بھی پڑھیں: کرائے کی عمارتوں میں قائم سرکاری سکول بند کرنے پر غور
تاہم اندرون سندھ کے تعلیمی بورڈز لاڑکانہ، میرپور خاص، حیدرآباد اور نوابشا سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کی اکثریت امتحان میں ناکام ہی رہی جبکہ ان کے اسکول کے رزلٹس میں اے پلس گریڈ درج تھے۔ یہ صورتحال ماہرین تعلیم کے لیے باعثِ تشویش بن گئی ہے۔ نیز ان کا کہنا ہے کہ امتحانی نظام اور گریڈنگ میں واضح فرق نے طلبہ کو حقیقی مسابقت سے دور کر دیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ نتائج اس امر کی تصدیق کر رہے ہیں کہ تعلیمی کامیابی صرف گریڈز تک محدود نہیں بلکہ اصل امتحان عملی معیار اور امتحان کی تیاری کا ہوتا ہے۔ این ای ڈی یونیورسٹی نے میرٹ پر مبنی پالیسی کے تحت صرف کامیاب امیدواروں کو انٹرویو اور اگلے مرحلے کے لیے شارٹ لسٹ کیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ نتائج ایک بار پھر اس ضرورت کی نشاندہی کرتے ہیں کہ صوبے کے تعلیمی ڈھانچے میں اصلاحات کی جائیں تاکہ طلبہ تعلیمی اداروں کی سطح پر مقابلہ کر سکیں۔